كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا بَابُ مَا يُقَالُ بَعْدَ الْوُضُوءِ صحیح حَدَّثَنَا عَلْقَمَةُ بْنُ عَمْرٍو الدَّارِمِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَطَاءٍ الْبَجَلِيِّ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ الْجُهَنِيِّ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَتَوَضَّأُ فَيُحْسِنُ الْوُضُوءَ ثُمَّ يَقُولُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ إِلَّا فُتِحَتْ لَهُ ثَمَانِيَةُ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ يَدْخُلُ مِنْ أَيِّهَا شَاءَ
کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں
باب: وضو کے بعد پڑھنے کی دعا
سیدنا عمر بن خطاب ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’جو بھی مسلمان وضو کرتا ہے اور وضو بھی اچھا کرتا ہے ،پھر کہتا ہے: (أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَہُ لَا شَرِیْکَ لَہُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ)’’میں گواہی دیتا ہوں کہ اکیلے اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، اس کا کوئی شریک نہیں، اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد (ﷺ)اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔‘‘ اس کے لئے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دیے جاتے ہیں، وہ جس میں سے چاہے داخل ہو جائے۔
تشریح :
1۔صحیح مسلم کی ایک روایت میں یہ دعا ان الفاظ میں بھی مروی ہے(اشهد ان لا اله الا الله وان محمد عبده ورسوله) (صحيح مسلم الطهارة باب الذكر المستحب عقب ا الوضوء حديث:٢٣٤)
2۔جنت کے دروازے کھول دیے جانے کا مطلب یہ ہے کہ اس کے لیے نیکی کے دروازے کھل گئےہیں۔جو نیکیاں وہ شخص وجو کے بغیر ادا نہیں کرسکتا تھا اب کرسکتا ہے،لہذا اب جو نیکی چاہے انجام دے لے۔اور یہ مطلب بھی ہے کہ وفات کے بعد اس کے لیے جنت کے سب دروازے کھل جائیں گے۔اسے جنت میں داخل ہونے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔
3۔داخل ہونے کے لیے تو ایک دروازہ بھی کافی ہوتا ہےلیکن زیادہ دروازوں کو کھولنا اس کی عزت افزائی کے لیے ہے تاکہ اس کا مقام ومرتبہ واضح ہو اور اسے بہت زیادہ خوشی حاصل ہو۔واللہ اعلم۔
1۔صحیح مسلم کی ایک روایت میں یہ دعا ان الفاظ میں بھی مروی ہے(اشهد ان لا اله الا الله وان محمد عبده ورسوله) (صحيح مسلم الطهارة باب الذكر المستحب عقب ا الوضوء حديث:٢٣٤)
2۔جنت کے دروازے کھول دیے جانے کا مطلب یہ ہے کہ اس کے لیے نیکی کے دروازے کھل گئےہیں۔جو نیکیاں وہ شخص وجو کے بغیر ادا نہیں کرسکتا تھا اب کرسکتا ہے،لہذا اب جو نیکی چاہے انجام دے لے۔اور یہ مطلب بھی ہے کہ وفات کے بعد اس کے لیے جنت کے سب دروازے کھل جائیں گے۔اسے جنت میں داخل ہونے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔
3۔داخل ہونے کے لیے تو ایک دروازہ بھی کافی ہوتا ہےلیکن زیادہ دروازوں کو کھولنا اس کی عزت افزائی کے لیے ہے تاکہ اس کا مقام ومرتبہ واضح ہو اور اسے بہت زیادہ خوشی حاصل ہو۔واللہ اعلم۔