كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي الْوُضُوءِ عَلَى مَا أَمَرَ اللَّهُ تَعَالَى صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ يَحْيَى بْنِ خَلَّادٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَمِّهِ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعٍ أَنَّهُ كَانَ جَالِسًا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّهَا لَا تَتِمُّ صَلَاةٌ لِأَحَدٍ حَتَّى يُسْبِغَ الْوُضُوءَ كَمَا أَمَرَهُ اللَّهُ تَعَالَى يَغْسِلُ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ إِلَى الْمِرْفَقَيْنِ وَيَمْسَحُ بِرَأْسِهِ وَرِجْلَيْهِ إِلَى الْكَعْبَيْنِ
کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں
باب: اللہ کے حکم کے مطابق وضو کرنا
سیدنا رفاعہ بن رافع ؓ سے روایت ہے کہ وہ نبی ﷺ کی خدمت میں بیٹھے تھے تو آپ نے فرمایا:’’ کسی کی نماز اس وقت تک مکمل نہیں ہوتی جب تک وہ اپنا وضو اس طرح کامل طور پر نہ کرے جس طرح اسے اللہ نے حکم دیا ہے۔( یعنی) اپنا چہرہ اور کہنیوں تک بازو دھوئے ، سر کا مسح کرے اور ٹخنوں تک پاؤں دھوئے۔
تشریح :
1۔وضو میں نقص سے نمازمتاثر ہوتی ہےاور اس کا پورا ثواب نہیں ملتا۔
2۔وجو کا کامل طریقہ وہ ہے جو گزشتہ احادیث میں تفصیل سے بیان کیا جاچکا ہے۔
3۔یہ حدیث سورہ مائدہ کی مذکورہ آیت کی تفسیر ہے جس سے واضح ہےکہ قرآن مجید میں بھی پیرون کے دھونے کا حکم ہے نہ کہ مسح کرنے کا۔
1۔وضو میں نقص سے نمازمتاثر ہوتی ہےاور اس کا پورا ثواب نہیں ملتا۔
2۔وجو کا کامل طریقہ وہ ہے جو گزشتہ احادیث میں تفصیل سے بیان کیا جاچکا ہے۔
3۔یہ حدیث سورہ مائدہ کی مذکورہ آیت کی تفسیر ہے جس سے واضح ہےکہ قرآن مجید میں بھی پیرون کے دھونے کا حکم ہے نہ کہ مسح کرنے کا۔