كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي غَسْلِ الْقَدَمَيْنِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي حَيَّةَ قَالَ رَأَيْتُ عَلِيًّا تَوَضَّأَ فَغَسَلَ قَدَمَيْهِ إِلَى الْكَعْبَيْنِ ثُمَّ قَالَ أَرَدْتُ أَنْ أُرِيَكُمْ طُهُورَ نَبِيِّكُمْ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں
باب: دونوں پاؤں دھونے کابیان
جناب ابو حیہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں نے سیدنا علی ؓ کو دیکھا کہ انہوں نے وضو کیا تو اپنے دونوں قدم ٹخنوں تک دھوئے، پھر فرمایا: میں نے چاہا کہ تم لوگوں کو تمہارے نبی ﷺ کا وضو کا طریقہ( عملی طور پر) دکھا دوں
تشریح :
وضو میں پاؤں کا دھونا بہت سے صحابہ سے مروی ہیں بلکہ جس جس صحابی نے بھی رسول اللہ ﷺ سے وجو کا طریقہ روایت کیا ہے ان سب نے پاؤں دھونے کا ذکر کیا ہے۔چونکہ شیعہ حضرات اس کا انکار کرتے ہیں اس لیے مصنف ؒ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کا پاؤں دھونا ثابت کیا ہے
وضو میں پاؤں کا دھونا بہت سے صحابہ سے مروی ہیں بلکہ جس جس صحابی نے بھی رسول اللہ ﷺ سے وجو کا طریقہ روایت کیا ہے ان سب نے پاؤں دھونے کا ذکر کیا ہے۔چونکہ شیعہ حضرات اس کا انکار کرتے ہیں اس لیے مصنف ؒ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کا پاؤں دھونا ثابت کیا ہے