Book - حدیث 439

كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي مَسْحِ الْأُذُنَيْنِ حسن حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَسَحَ أُذُنَيْهِ دَاخِلَهُمَا بِالسَّبَّابَتَيْنِ وَخَالَفَ إِبْهَامَيْهِ إِلَى ظَاهِرِ أُذُنَيْهِ فَمَسَحَ ظَاهِرَهُمَا وَبَاطِنَهُمَا

ترجمہ Book - حدیث 439

کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں باب: کانوں کے مسح کابیان سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے( وضو کے دوران میں) کانوں کا مسح کیا۔ ان کی اندرونی طرف کا مسح شہادت کی انگلیوں سے کیا اور انگوٹھے کانوں کے باہر کی طرف لے آئے پھر ان کا باہر اور اندر سے مسح کیا۔
تشریح : 1۔اس سے معلوم ہواکہ سر کے مسح کے ساتھ کانوں کا مسح بھی کرنا ہے۔ 2۔کانوں کی اندرونی طرف سے وہ حصہ مراد ہےجو چہرے سے متصل ہونے کی وجہ سے دیکھنے والے کو نظر آتاہے۔اور بیرونی طرف سے وہ حصہ مراد ہے جو سر سے متصل ہونے کی وجہ سے سامنے سے دیکھنے پر نظر نہیں آتا۔ 1۔اس سے معلوم ہواکہ سر کے مسح کے ساتھ کانوں کا مسح بھی کرنا ہے۔ 2۔کانوں کی اندرونی طرف سے وہ حصہ مراد ہےجو چہرے سے متصل ہونے کی وجہ سے دیکھنے والے کو نظر آتاہے۔اور بیرونی طرف سے وہ حصہ مراد ہے جو سر سے متصل ہونے کی وجہ سے سامنے سے دیکھنے پر نظر نہیں آتا۔