Book - حدیث 438

كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي مَسْحِ الرَّأْسِ حسن حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ عَنْ الرُّبَيِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذِ ابْنِ عَفْرَاءَ قَالَتْ تَوَضَّأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَسَحَ رَأْسَهُ مَرَّتَيْنِ

ترجمہ Book - حدیث 438

کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں باب: سر کےمسح کابیان سیدنا ربیع بنت معوذ ابن عفراء ؓ سے روایت ہے ،انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے وضو کیا تو دوبار سر کا مسح کیا
تشریح : 1)۔مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قراردیا ہےجبکہ یہی روایت ابن عفراء رضی اللہ عنہ سے سنن ابو داؤد میں بھی ہے اور وہاں ہمارے فاضل محقق نے حسن قراردیا ہے علاوہ ازیں مذکورہ روایت کو شیخ البانی ؒ نے بھی حسن قراردیا ہے۔بہرحال یہ روایت قابل حجت اور قابل عمل ہے۔ 2۔اس روایت میں سر کے مسح کو دوبار کرنے کا ذکر ہےجوکہ بیان جواز کے لیے ہے۔بعض کا قول ہے کہ یہ روای کی تعبیر ہے۔راوی کا مطلب ہے کہ ایک بار ہاتھ پیچھے سے آگے کو لائےاور دوسری بار آگے سے پیچھے کو لیکن پہلی بات زیادہ درست ہے۔ 1)۔مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قراردیا ہےجبکہ یہی روایت ابن عفراء رضی اللہ عنہ سے سنن ابو داؤد میں بھی ہے اور وہاں ہمارے فاضل محقق نے حسن قراردیا ہے علاوہ ازیں مذکورہ روایت کو شیخ البانی ؒ نے بھی حسن قراردیا ہے۔بہرحال یہ روایت قابل حجت اور قابل عمل ہے۔ 2۔اس روایت میں سر کے مسح کو دوبار کرنے کا ذکر ہےجوکہ بیان جواز کے لیے ہے۔بعض کا قول ہے کہ یہ روای کی تعبیر ہے۔راوی کا مطلب ہے کہ ایک بار ہاتھ پیچھے سے آگے کو لائےاور دوسری بار آگے سے پیچھے کو لیکن پہلی بات زیادہ درست ہے۔