كِتَابُ الزُّهْدِ بَابُ صِفَةِ الْجَنَّةِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو عُمَرَ الضَّرِيرُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ فِي الْجَنَّةِ شَجَرَةً يَسِيرُ الرَّاكِبُ فِي ظِلِّهَا مِائَةَ سَنَةٍ لَا يَقْطَعُهَا وَاقْرَءُوا إِنْ شِئْتُمْ وَظِلٍّ مَمْدُودٍ(الواقعۃ:30)
کتاب: زہد سے متعلق احکام و مسائل
باب: جنت کی کیفیات
حضرت ابو ہریرۃ ؓسے روایت ہے۔رسول اللہﷺ نے فرمایا: جنت میں ایک درخت ہے۔جس کے سائے میں ایک سوار سو سال تک چلتا رہے گا۔تب بھی سایہ ختم نہیں ہوگا۔
چاہو تو یہ آیت پڑھ لو (وَظِلٍّ مَّمْدُودٍ) اور لمبے لمبے سایوں میں۔
تشریح :
جنت میں دھوپ نہیں ھو گی لیکن درختوں کا وجود بھی ایک نعمت ھے جس سے منظر خشگوار ھوتا ھے۔ جنت کا ایک ایک درخت اتنا بڑا ھو گا اور اس کی شاخوں کا پھیلاْ وں اس قدر ھو گا کہ دنیا کے لحاظ سے ہزاروں میل پہ محیط ھو گا۔ اس سے جنت کی وسعت کا بھی اندازہ کیا جا سکتا ھے۔
جنت میں دھوپ نہیں ھو گی لیکن درختوں کا وجود بھی ایک نعمت ھے جس سے منظر خشگوار ھوتا ھے۔ جنت کا ایک ایک درخت اتنا بڑا ھو گا اور اس کی شاخوں کا پھیلاْ وں اس قدر ھو گا کہ دنیا کے لحاظ سے ہزاروں میل پہ محیط ھو گا۔ اس سے جنت کی وسعت کا بھی اندازہ کیا جا سکتا ھے۔