Book - حدیث 4324

كِتَابُ الزُّهْدِ بَابُ صِفَةِ النَّارِ ضعيف - و، الصحيحة مختصرا دون ذكر قوله: " ثم يبكون الدم ... " إلى " كهيئة الأخدود " حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ يَزِيدَ الرَّقَاشِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُرْسَلُ الْبُكَاءُ عَلَى أَهْلِ النَّارِ فَيَبْكُونَ حَتَّى يَنْقَطِعَ الدُّمُوعُ ثُمَّ يَبْكُونَ الدَّمَ حَتَّى يَصِيرَ فِي وُجُوهِهِمْ كَهَيْئَةِ الْأُخْدُودِ لَوْ أُرْسِلَتْ فِيهَا السُّفُنُ لَجَرَتْ

ترجمہ Book - حدیث 4324

کتاب: زہد سے متعلق احکام و مسائل باب: جہنم کی کیفیات حضرت انس بن مالک ؓ سےروایت ہے۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جہنمیوں پر رونا مسلط کیاجائے گا۔چنانچہ وہ اتنا روئیں گے کہ ان کے آنسو ختم ہوجایئں گے۔پھر وہ خون کے آنسور ویئں گے۔حتیٰ کہ ان کے چہروں پر خندقوں کی طرح نشان بن جایئں گے۔اگر ان (آنسووں) میں کشتیاں چھوڑی جایئں تو وہ بھی (آنسوئوں کی نہر میں) بہنے لگیں۔
تشریح : ۱ مذکورہ روایت سندا ضعیف ھے۔جیسا محققین نے اس کی بابت وضاحت فرنائی ھے۔تاہم حدیث میں مذکورہ جملے حتی یصیر فی وجوھھم کھیئۃ الاخدود کے سوا باقی روایت کا ایک شاہد مستدرک حاکم میں موجود ھے اور اس کی سند بھی حسن ھے جیسا کہ ہمارے فاضل محققین نے بھی اسکی طرف اشارہ کیا ھے۔اور شیخ البانی نے اسے صحیح قرار دیا ھے۔بنا بریں مذکورہ روایت اس جملہ جہنمیوں کے رونے کی وجہ سے ان کے چہروں پہ خندقوں کی طرح نشان بن جائے گے کے سوا سب صحیح ھے۔ مذید تفصیل کے لیے دیکھیے۔ الصحیحۃ لالبانی :رقم ۱۶۷۹ ۲ جہنم میں طرح طرح کے عذاب ہیں جن میں ایک عذاب غم اور افسوس کا بھی ھے جس کی وجہ سے رونا آتا ھے۔ ۳ دنیا میں رونے سے غم ہلکا ھو جاتا ھے لیکن جہنم میں رونا بھی ایک عذاب ھوگا۔لہذا اس سے غم میں تخفیف نہیں ھوگی۔ ۴ دنیا میں اللہ کے خوف سے رونے سے آخرت میں جنت ملتی ھے۔دنیا میں غفلت کی زندفی ہنس ہنس کے گزارنے والے جہنم میں زیادہ روئیں گے۔ ۱ مذکورہ روایت سندا ضعیف ھے۔جیسا محققین نے اس کی بابت وضاحت فرنائی ھے۔تاہم حدیث میں مذکورہ جملے حتی یصیر فی وجوھھم کھیئۃ الاخدود کے سوا باقی روایت کا ایک شاہد مستدرک حاکم میں موجود ھے اور اس کی سند بھی حسن ھے جیسا کہ ہمارے فاضل محققین نے بھی اسکی طرف اشارہ کیا ھے۔اور شیخ البانی نے اسے صحیح قرار دیا ھے۔بنا بریں مذکورہ روایت اس جملہ جہنمیوں کے رونے کی وجہ سے ان کے چہروں پہ خندقوں کی طرح نشان بن جائے گے کے سوا سب صحیح ھے۔ مذید تفصیل کے لیے دیکھیے۔ الصحیحۃ لالبانی :رقم ۱۶۷۹ ۲ جہنم میں طرح طرح کے عذاب ہیں جن میں ایک عذاب غم اور افسوس کا بھی ھے جس کی وجہ سے رونا آتا ھے۔ ۳ دنیا میں رونے سے غم ہلکا ھو جاتا ھے لیکن جہنم میں رونا بھی ایک عذاب ھوگا۔لہذا اس سے غم میں تخفیف نہیں ھوگی۔ ۴ دنیا میں اللہ کے خوف سے رونے سے آخرت میں جنت ملتی ھے۔دنیا میں غفلت کی زندفی ہنس ہنس کے گزارنے والے جہنم میں زیادہ روئیں گے۔