Book - حدیث 4323

كِتَابُ الزُّهْدِ بَابُ صِفَةِ النَّارِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ قَيْسٍ قَالَ كُنْتُ عِنْدَ أَبِي بُرْدَةَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَدَخَلَ عَلَيْنَا الْحَارِثُ بْنُ أُقَيْشٍ فَحَدَّثَنَا الْحَارِثُ لَيْلَتَئِذٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ مِنْ أُمَّتِي مَنْ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ بِشَفَاعَتِهِ أَكْثَرُ مِنْ مُضَرَ وَإِنَّ مِنْ أُمَّتِي مَنْ يَعْظُمُ لِلنَّارِ حَتَّى يَكُونَ أَحَدَ زَوَايَاهَا

ترجمہ Book - حدیث 4323

کتاب: زہد سے متعلق احکام و مسائل باب: جہنم کی کیفیات حضرت عبد للہ بن قیس ؒ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا: میں ایک رات ابو بردہ ؒ کے ہاں ٹھرا۔ہمارے پاس حارث بن اقیش تشریف لے آئے۔اس رات حضرت حارث بن اقیش نے حدیث سنائی کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا میری اُمت میں وہ فرد بھی ہے جس کی شفاعت کی وجہ سے قبیلہ مضر(کے افراد کی تعداد) سے زیادہ افراد جنت میں داخل ہوں گے۔اور میری اُمت میں وہ فرد بھی ہے۔ جو جہنم میں اتنا بڑا ہوجائےگا کہ اس کا ایک کونہ بن جائے گا۔
تشریح : ۱ صحابہ کرام جب کسی کہ ہاں جاتے تھے۔ یا صحابہ و تابعین کی آپس میں ملاقات ھوتی تھی۔ تو وہ فضول باتیںر کرنے کی بجائے حدیث سنتے اور سناتے تھے۔اور دین کے مسائل سکھتے اور سکھاتے تھے۔ ۲ جہنم کا کونہ بننے کا مطلب یہ ھے کہ جس جگہ اسے قید کیا جائے گا اس کوٹھڑی کا ایک حصہ اس کے جسم سے بھر جائے گا واللہ اعلم ۱ صحابہ کرام جب کسی کہ ہاں جاتے تھے۔ یا صحابہ و تابعین کی آپس میں ملاقات ھوتی تھی۔ تو وہ فضول باتیںر کرنے کی بجائے حدیث سنتے اور سناتے تھے۔اور دین کے مسائل سکھتے اور سکھاتے تھے۔ ۲ جہنم کا کونہ بننے کا مطلب یہ ھے کہ جس جگہ اسے قید کیا جائے گا اس کوٹھڑی کا ایک حصہ اس کے جسم سے بھر جائے گا واللہ اعلم