Book - حدیث 4318

كِتَابُ الزُّهْدِ بَابُ صِفَةِ النَّارِ ضعيف جدا - بهذا التمام، وصحيح دون قوله: " وإنها لتدعو ... " - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي وَيَعْلَى قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ عَنْ نُفَيْعٍ أَبِي دَاوُدَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ نَارَكُمْ هَذِهِ جُزْءٌ مِنْ سَبْعِينَ جُزْءًا مِنْ نَارِ جَهَنَّمَ وَلَوْلَا أَنَّهَا أُطْفِئَتْ بِالْمَاءِ مَرَّتَيْنِ مَا انْتَفَعْتُمْ بِهَا وَإِنَّهَا لَتَدْعُو اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ لَا يُعِيدَهَا فِيهَا

ترجمہ Book - حدیث 4318

کتاب: زہد سے متعلق احکام و مسائل باب: جہنم کی کیفیات حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تمہاری یہ آگ جہنم کی آگ کےستر حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔اور اگر اسے دوبارہ پانی کے ساتھ بجھایا نہ گیا ہوتا تو تم اس سے فائدہ نہ اٹھا سکتے اور یہ (دنیا کی آگ) اللہ سے دعا کرتی ہے کہ اسے دوبارہ جہنم میں نہ بھیجاجائے
تشریح : ۱ ستر کا عدد عربی زبان میں کثرت کے معنی میں بھی استعمال ھوتا ھے۔ یعنی جہنم کی آگ دنیا کی آگ کی نسبت بے انتہا گرم ھے اور حقیقی معنی مراد لینا بھی ممکن ھے یعنی اس کی حرارت اس حرارت کا سترواں حصہ ھے۔ ۲ دنیا کی آگ سے جہنم کی آگ کو یاد کرنا چاہیے۔تاکہ گناھوں سے بچنا ممکن ھو۔ ۳ مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سندا ضعیف قرار دیتے ھوے کہا ھےکہ بخاری و مسلم کی روایت اس سے کفایت کرتی ھے۔جبکہ اسکی بابت صحیح اور راجح بات یہ معلوم ھوتی ھےکہ مذکورہ روایت مکمل صحیح نہیں ھے۔بلکہ اسکا پہلا حصہ تمھاری یہ آگ جہنم کی آگ کے ستر حصوں میں سے ایک حصہ ھے۔شواہد کی بنا صحیح ھے جبکہ دوسرا حصہ ضعیف ھے کیونکہ اس کا کوئی صحیح شاہد موجود نہیں ھے۔جیسا کہ دیگر محققین نے اسی طرف اشارہ کیا ھے۔تفصیل کے لیے دیکھیے الضعیفہ:رقم۔۳۲۰۸ ۱ ستر کا عدد عربی زبان میں کثرت کے معنی میں بھی استعمال ھوتا ھے۔ یعنی جہنم کی آگ دنیا کی آگ کی نسبت بے انتہا گرم ھے اور حقیقی معنی مراد لینا بھی ممکن ھے یعنی اس کی حرارت اس حرارت کا سترواں حصہ ھے۔ ۲ دنیا کی آگ سے جہنم کی آگ کو یاد کرنا چاہیے۔تاکہ گناھوں سے بچنا ممکن ھو۔ ۳ مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سندا ضعیف قرار دیتے ھوے کہا ھےکہ بخاری و مسلم کی روایت اس سے کفایت کرتی ھے۔جبکہ اسکی بابت صحیح اور راجح بات یہ معلوم ھوتی ھےکہ مذکورہ روایت مکمل صحیح نہیں ھے۔بلکہ اسکا پہلا حصہ تمھاری یہ آگ جہنم کی آگ کے ستر حصوں میں سے ایک حصہ ھے۔شواہد کی بنا صحیح ھے جبکہ دوسرا حصہ ضعیف ھے کیونکہ اس کا کوئی صحیح شاہد موجود نہیں ھے۔جیسا کہ دیگر محققین نے اسی طرف اشارہ کیا ھے۔تفصیل کے لیے دیکھیے الضعیفہ:رقم۔۳۲۰۸