كِتَابُ الزُّهْدِ بَابُ مَا يُرْجَى مِنْ رَحْمَةِ اللَّهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ لَمَّا خَلَقَ الْخَلْقَ كَتَبَ بِيَدِهِ عَلَى نَفْسِهِ إِنَّ رَحْمَتِي تَغْلِبُ غَضَبِي
کتاب: زہد سے متعلق احکام و مسائل
باب: قیا مت کے دن اللہ کی رحمت کی امید
حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بلاشبہ اللہ عزوجل نے جب مخلوق کو پیدا فرمایا تو اپنے ہاتھ سے اپنے لئے یہ لکھ لیا (اپنے لئے یہ ضروری ٹھرا لیا) میری رحمت میرے غضب پر غالب ہوگی
تشریح :
1۔جب کسی کام میں ایک پہلو رحمت کا تقاضا کرتا ہو۔اور دوسرا غضب کامستوجب ہو تو اللہ کی رحمت کا معاملہ غضب کے پہلو پر غالب آجاتا ہے۔2۔اس کاایک مظہر یہ ہے کہ جب بندہ اللہ کی نافرمانی کرتا ہے۔ تو اللہ تعالیٰ بعض نیکیوں کی وجہ سے بعض گناہ فرمادیتا ہے۔ اسی طرح نادانستہ طور پر ہوجانے والے غلط کاموں کو معاف فرمادیتا ہے۔3۔ انسان خود اپنی بدعملیوں کی وجہ سے اور ان سے توبہ نہ کرنےکی وجہ سے اللہ کےغضب کامستحق بنتا ہے۔4۔سلسلہ نبوت ورسالت کا جاری فرمانا اور کتابیں نازل فرمانا بھی اس کی رحمت کا اظہار ہے۔اوراس سلسلے کے بند کردینے کے بعد مجددین دین اورداعیان حق کا ظہور دو جود بھی رحمت الٰہی ہی کا مظہر ہے۔
1۔جب کسی کام میں ایک پہلو رحمت کا تقاضا کرتا ہو۔اور دوسرا غضب کامستوجب ہو تو اللہ کی رحمت کا معاملہ غضب کے پہلو پر غالب آجاتا ہے۔2۔اس کاایک مظہر یہ ہے کہ جب بندہ اللہ کی نافرمانی کرتا ہے۔ تو اللہ تعالیٰ بعض نیکیوں کی وجہ سے بعض گناہ فرمادیتا ہے۔ اسی طرح نادانستہ طور پر ہوجانے والے غلط کاموں کو معاف فرمادیتا ہے۔3۔ انسان خود اپنی بدعملیوں کی وجہ سے اور ان سے توبہ نہ کرنےکی وجہ سے اللہ کےغضب کامستحق بنتا ہے۔4۔سلسلہ نبوت ورسالت کا جاری فرمانا اور کتابیں نازل فرمانا بھی اس کی رحمت کا اظہار ہے۔اوراس سلسلے کے بند کردینے کے بعد مجددین دین اورداعیان حق کا ظہور دو جود بھی رحمت الٰہی ہی کا مظہر ہے۔