كِتَابُ الزُّهْدِ بَابُ صِفَةِ أُمَّةِ مُحَمَّدٍﷺ صحیح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِسْحَقَ الْجَوْهَرِيُّ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ حَفْصٍ الْأَصْبَهَانِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَهْلُ الْجَنَّةِ عِشْرُونَ وَمِائَةُ صَفٍّ ثَمَانُونَ مِنْ هَذِهِ الْأُمَّةِ وَأَرْبَعُونَ مِنْ سَائِرِ الْأُمَمِ
کتاب: زہد سے متعلق احکام و مسائل
باب: امت محمد ﷺ کی صفا ت
حضرت بریدہ بن حصیب اسلمی رضی للہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے نبی کریم ﷺ نے فرمایا (میدان محشر میں) اہل جنت کی ایک سو بیس صفیں ہوں گی۔ان میں سے اسی (80) اس امت کی ہوں گی اور چالیس صفیں باقی تمام امتوں کی
تشریح :
1۔۔دوسری حدیث می ہے کہ تمھارے مقابلے میں دوسروں کی تعداد ایسے ہوگی جیسے سفید بیل پر ایک سیال بال (حدیث: 4283) یہ موازنہ مشرکین سے ہے۔اور دوتہائی تعداد صرف اہل جنت کے مقابلے میں ہے۔2۔اس سے امت محمدیہ کا شرف ظاہر ہے۔تاہم نجات کے لئے صرف امتی ہونا کافی نہیں بلکہ صحیح ایمان اور صحیح عمل بھی ضروری ہے۔
1۔۔دوسری حدیث می ہے کہ تمھارے مقابلے میں دوسروں کی تعداد ایسے ہوگی جیسے سفید بیل پر ایک سیال بال (حدیث: 4283) یہ موازنہ مشرکین سے ہے۔اور دوتہائی تعداد صرف اہل جنت کے مقابلے میں ہے۔2۔اس سے امت محمدیہ کا شرف ظاہر ہے۔تاہم نجات کے لئے صرف امتی ہونا کافی نہیں بلکہ صحیح ایمان اور صحیح عمل بھی ضروری ہے۔