كِتَابُ الزُّهْدِ بَابُ صِفَةِ أُمَّةِ مُحَمَّدٍﷺ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُصْعَبٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ هِلَالِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ رِفَاعَةَ الْجُهَنِيِّ قَالَ صَدَرْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ مَا مِنْ عَبْدٍ يُؤْمِنُ ثُمَّ يُسَدِّدُ إِلَّا سُلِكَ بِهِ فِي الْجَنَّةِ وَأَرْجُو أَلَّا يَدْخُلُوهَا حَتَّى تَبَوَّءُوا أَنْتُمْ وَمَنْ صَلَحَ مِنْ ذَرَارِيِّكُمْ مَسَاكِنَ فِي الْجَنَّةِ وَلَقَدْ وَعَدَنِي رَبِّي عَزَّ وَجَلَّ أَنْ يُدْخِلَ الْجَنَّةَ مِنْ أُمَّتِي سَبْعِينَ أَلْفًا بِغَيْرِ حِسَابِ
کتاب: زہد سے متعلق احکام و مسائل
باب: امت محمد ﷺ کی صفا ت
حضرت رفاعہ (بن عرابہ) جھنی رضی للہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے۔انھوں نے فرمایا :ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ سفر سے و اپس آئے تو آپ ﷺ نے فرمایا قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد (ﷺ) کی جان ہے۔جو آدمی ایمان لائے۔ پھرسیدھی راہ پر قائم رہے۔ اسے ضرور جنت میں پہنچایا جائےگا۔ اور مجھ اُمید ہے۔کہ وہ لوگ(دوسری اُمتوں ک جنتی)اس وقت تک داخل نہیں ہوں گے۔جب تک تم اور تمھاری نیک اولادیں۔جنت کےگھروں میں نہ پہنچ جایئں اور میرے رب عزوجل نے مجھ سے وعد ہ کیا ہے۔کہ میری اُمت میں سے ستر ہزار افراد کو بغیر حساب کے جنت میں داخل کرے گا
تشریح :
1۔امت محمدیہ کے مومن دوسری امتوں کے مومنوں سے پہلے جنت میں داخل ہوں گے۔2۔جنت میں داخلے کے لئے ایمان کے ساتھ ساتھ اس کے تقاضے پورے کرنا سیدھی راہ پر قائم رہنا اور گناہوں سےبچنا بھی ضروری ہے 3۔کوئی شخص اس لئے جنت میں داخلے کا مستحق نہیں ہوجاتا کہ اس کے والدین نیک ہیں۔بلکہ خود بھی نیک ہونا ضروری ہے۔4۔بلند درجات والے مومن حساب کتاب کے بغیر جنت میں پہنچا دیئے جایئں گے۔5۔ ایک حدیث میں بغیر حساب کے جنت میں جانے والے ستر ہزار مومنوں کی یہ خوبیاں کی گئی ہیں۔ وہ (آگ کے ساتھ) داغ نہیں لگواتے جھاڑ پھونک نہیں کرواتے بدشگونی نہیں لیتے اور اپنے رب پر توکل کرتے ہیں۔
(صحیح البخاری‘الرقاق‘باب یدخل الجنۃ سبعون الفا بغیر حساب‘حدیث:6541)
1۔امت محمدیہ کے مومن دوسری امتوں کے مومنوں سے پہلے جنت میں داخل ہوں گے۔2۔جنت میں داخلے کے لئے ایمان کے ساتھ ساتھ اس کے تقاضے پورے کرنا سیدھی راہ پر قائم رہنا اور گناہوں سےبچنا بھی ضروری ہے 3۔کوئی شخص اس لئے جنت میں داخلے کا مستحق نہیں ہوجاتا کہ اس کے والدین نیک ہیں۔بلکہ خود بھی نیک ہونا ضروری ہے۔4۔بلند درجات والے مومن حساب کتاب کے بغیر جنت میں پہنچا دیئے جایئں گے۔5۔ ایک حدیث میں بغیر حساب کے جنت میں جانے والے ستر ہزار مومنوں کی یہ خوبیاں کی گئی ہیں۔ وہ (آگ کے ساتھ) داغ نہیں لگواتے جھاڑ پھونک نہیں کرواتے بدشگونی نہیں لیتے اور اپنے رب پر توکل کرتے ہیں۔
(صحیح البخاری‘الرقاق‘باب یدخل الجنۃ سبعون الفا بغیر حساب‘حدیث:6541)