كِتَابُ الزُّهْدِ بَابُ الْبَغْيِ صحیح حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدٍ الْمَدَنِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ قَيْسٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ مَوْلَى بَنِي عَامِرٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ حَسْبُ امْرِئٍ مِنْ الشَّرِّ أَنْ يَحْقِرَ أَخَاهُ الْمُسْلِمَ
کتاب: زہد سے متعلق احکام و مسائل
باب: ظلم وزیادتی کا بیان
حضرت ابو ہر یرہؓ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فر یا انسا ن کے لئے اتنی برا ئی کا فی ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھا ئی کی تحقیر کر ے (یا اسے حقیر جا نے )
تشریح :
1۔مسلمان کو ذلیل کرنا یا اسے حقیر اور کم تر سمجھ کر بدسلوکی کرنا بہت بڑا جرم ہے۔
2۔ حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ اگر کسی میں صرف یہی عیب ہو کوئی اور عیب نہ ہو تو اسے برا آدمی قرار دینے کے لیے یہی عیب کافی ہے،۔
1۔مسلمان کو ذلیل کرنا یا اسے حقیر اور کم تر سمجھ کر بدسلوکی کرنا بہت بڑا جرم ہے۔
2۔ حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ اگر کسی میں صرف یہی عیب ہو کوئی اور عیب نہ ہو تو اسے برا آدمی قرار دینے کے لیے یہی عیب کافی ہے،۔