Book - حدیث 4161

كِتَابُ الزُّهْدِ بَابٌ فِي الْبِنَاءِ وَالْخَرَابِ ضعيف حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عُثْمَانَ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى بْنِ أَبِي فَرْوَةَ حَدَّثَنِي إِسْحَقُ بْنُ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقُبَّةٍ عَلَى بَابِ رَجُلٍ مِنْ الْأَنْصَارِ فَقَالَ مَا هَذِهِ قَالُوا قُبَّةٌ بَنَاهَا فُلَانٌ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلُّ مَالٍ يَكُونُ هَكَذَا فَهُوَ وَبَالٌ عَلَى صَاحِبِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَبَلَغَ الْأَنْصَارِيَّ ذَلِكَ فَوَضَعَهَا فَمَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدُ فَلَمْ يَرَهَا فَسَأَلَ عَنْهَا فَأُخْبِرَ أَنَّهُ وَضَعَهَا لِمَا بَلَغَهُ عَنْكَ فَقَالَ يَرْحَمُهُ اللَّهُ يَرْحَمُهُ اللَّهُ

ترجمہ Book - حدیث 4161

کتاب: زہد سے متعلق احکام و مسائل باب: تعمیر اور ویرانی حضرت انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ ایک گول خیمے کے پاس سے گزرے جو ایک انصاری صحابی کے دروازے پر بنا ہوا تھا۔ آپ نے فرمایا: ‘‘یہ کیا ہے؟’’ لوگوںن ے کہا: گول خیمہ ہے جو فلاں نے بنایا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ‘‘جو مال بھی اس طرح (بلاضرورت خرچ) ہو وہ قیامت کے دن اپنے مالک کے لئے وبال کا باعث ہو گا’’۔ انصاری کو رسول اللہ ﷺ کے اس فرمان کا علم ہوا تو اس نے وہ خیمہ ہٹا دیا۔ بعد میں رسول اللہ ﷺ وہاں سے گزرے تو وہ خیمہ نظر نہ آیا۔ اپ نے اس کے بارے میں پوچھا تو بتایا گیا کہ انصاری کو آپ کے فرمان کا علم ہوا تو اس نے اسے ہٹا دیا۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ‘‘اللہ اس پر رحمت فرمائے۔ اللہ اس پر رحمت فرمائے’’۔
تشریح : علامہ ابن کثیر ؒ نےقبة کی تشریح ان الفاظ میں کی ہے۔(القبة من الخيام :: بيت صغير مستدير) ( النهايه:ماده قبب) قبہ (خیمہ) اس چھوٹے سے گھر کو کہتے ہیں جو گول شکل میں ہوتا۔ گھر آگے اس قسم کا خیمہ لگانا غالباً امارت کا اظہار ہوتا تھا اور صرف فخر کے لیے اس قسم کی زینت جائز نہیں۔ علامہ ابن کثیر ؒ نےقبة کی تشریح ان الفاظ میں کی ہے۔(القبة من الخيام :: بيت صغير مستدير) ( النهايه:ماده قبب) قبہ (خیمہ) اس چھوٹے سے گھر کو کہتے ہیں جو گول شکل میں ہوتا۔ گھر آگے اس قسم کا خیمہ لگانا غالباً امارت کا اظہار ہوتا تھا اور صرف فخر کے لیے اس قسم کی زینت جائز نہیں۔