Book - حدیث 4157

كِتَابُ الزُّهْدِ بَابُ مَعِيشَةِ أَصْحَابِ النَّبِيِّﷺ صحيح - دون قوله: " لكل إنسان تمرة " -، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ عَبَّاسٍ الْجُرَيْرِيِّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عُثْمَانَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُمْ أَصَابَهُمْ جُوعٌ وَهُمْ سَبْعَةٌ قَالَ فَأَعْطَانِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبْعَ تَمَرَاتٍ لِكُلِّ إِنْسَانٍ تَمْرَةٌ

ترجمہ Book - حدیث 4157

کتاب: زہد سے متعلق احکام و مسائل باب:نبی ﷺ کے صحابہ کرام کی گزران حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ انہیں بھوک کاسامنا کرنا پڑا جب کہ وہ سات افراد تھے۔ وہ فرماتے ہیں :مجھے نبی ﷺ نے سات کھجوریں عنایت فرمائیں ۔ ہر آدمی کے لئے ایک کھجور۔
تشریح : 1۔ معلوم ہوا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بھی ان کی ضرورت کی خوراک نہیں تھی اس کے باوجود جو چند کھجوریں موجود تھیں وہی دے دیں۔ 2۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کی ضرورت کو اپنی ضرورت پر ترجیح دیتے تھے۔قائد کو اپنے ساتھیوں کا اسی طرح خیال رکھنا چاہیے ۔ 3۔تھوڑی چیز تقسیم کرتے وقت بھی انصاف اسی طرح ضروری ہے جس طرح زیادہ مال کی تقسیم میں۔ 4۔صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کا صبر وایثار بے مثال ہے کہ ایک ایک کھجور ملی تو اسی پر اکتفا کرلیا کسی نے زیادہ حصہ لینے کی خواہش ظاہر نہیں کی۔ 1۔ معلوم ہوا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بھی ان کی ضرورت کی خوراک نہیں تھی اس کے باوجود جو چند کھجوریں موجود تھیں وہی دے دیں۔ 2۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کی ضرورت کو اپنی ضرورت پر ترجیح دیتے تھے۔قائد کو اپنے ساتھیوں کا اسی طرح خیال رکھنا چاہیے ۔ 3۔تھوڑی چیز تقسیم کرتے وقت بھی انصاف اسی طرح ضروری ہے جس طرح زیادہ مال کی تقسیم میں۔ 4۔صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کا صبر وایثار بے مثال ہے کہ ایک ایک کھجور ملی تو اسی پر اکتفا کرلیا کسی نے زیادہ حصہ لینے کی خواہش ظاہر نہیں کی۔