كِتَابُ الزُّهْدِ بَابُ مَعِيشَةِ آلِ مُحَمَّدٍﷺ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَى أَنْبَأَنَا شَيْبَانُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مِرَارًا وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ مَا أَصْبَحَ عِنْدَ آلِ مُحَمَّدٍ صَاعُ حَبٍّ وَلَا صَاعُ تَمْرٍ وَإِنَّ لَهُ يَوْمَئِذٍ تِسْعَ نِسْوَةٍ
کتاب: زہد سے متعلق احکام و مسائل
باب: آل محمدﷺ کی گزران
حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے ، انھوں نے فرمایا :میں نے رسول اللہ ﷺ کو کئی بار یہ فرماتے سنا ہے: ‘‘قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد(ﷺ )کی جان ہے ! آج محمد (ﷺ) کے گھر والوں کے پاس ایک صاع غلہ ہے نہ ایک صاع کھجوریں ’’۔
ان دنوں رسول اکرم ﷺ کی نو بیویاں تھیں ۔
تشریح :
صاع کا مطلب ٹوپا ہے جو غلہ ماپنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔اہل مدینہ کا صاع تقریباً ڈھائی کلو گرام ہوتا تھا۔
صاع کا مطلب ٹوپا ہے جو غلہ ماپنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔اہل مدینہ کا صاع تقریباً ڈھائی کلو گرام ہوتا تھا۔