Book - حدیث 4145

كِتَابُ الزُّهْدِ بَابُ مَعِيشَةِ آلِ مُحَمَّدٍﷺ حسن صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَقَدْ كَانَ يَأْتِي عَلَى آلِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الشَّهْرُ مَا يُرَى فِي بَيْتٍ مِنْ بُيُوتِهِ الدُّخَانُ قُلْتُ فَمَا كَانَ طَعَامُهُمْ قَالَتْ الْأَسْوَدَانِ التَّمْرُ وَالْمَاءُ غَيْرَ أَنَّهُ كَانَ لَنَا جِيرَانٌ مِنْ الْأَنْصَارِ جِيرَانُ صِدْقٍ وَكَانَتْ لَهُمْ رَبَائِبُ فَكَانُوا يَبْعَثُونَ إِلَيْهِ أَلْبَانَهَا قَالَ مُحَمَّدٌ وَكَانُوا تِسْعَةَ أَبْيَاتٍ

ترجمہ Book - حدیث 4145

کتاب: زہد سے متعلق احکام و مسائل باب: آل محمدﷺ کی گزران ام المومنین عائشہ ؓا سے روایت ہے ، انھوں نے فرمایا : حضرت محمد ﷺ کے گھر والوں پرمہینہ بھر اس طرح گزر جاتا تھا کہ آپ کے کسی گھر میں بھی دھواں نظر نہیں آتا تھا۔ (حضرت ابو سلمہ ؓ نے بیان کیا:) میں نے کہا:پھر وہ لوگ کیاکھاتے تھے؟ام المومنین ؓا نے فرمایا :دو سیاہ چیزیں :کھجوریں اورپانی ، البتہ ہمارے کچھ انصاری ہمسائے تھے، وہ مخلص ہمسائے تھے، ان کے گھروں میں پلنے والی کچھ بکریاں تھیں (جنہیں چرنے کے لئے چراگاہ میں نہیں لے جایا جاتا تھا ، گھر لاکر چارہ دیاجاتا تھا۔)وہ ان کادودھ آپ ﷺ کی طرف (ہمارے ہاں )بھیج دیاکرتے تھے۔ (راوی حدیث )محمد بن عمرو ؓ بیان کرتے ہیں :وہ نو گھر تھے ۔
تشریح : عورتوں کو چاہیے کہ حلال آمدنی میں گزارا کریں اور خاوند کو حرام ذرائع اختیار کرنے پر مجبور نہ کریں۔ عورتوں کو چاہیے کہ حلال آمدنی میں گزارا کریں اور خاوند کو حرام ذرائع اختیار کرنے پر مجبور نہ کریں۔