كِتَابُ الزُّهْدِ بَابُ مَنْزِلَةِ الْفُقَرَاءِ ضعیف حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَنْبَأَنَا أَبُو غَسَّانَ بَهْلُولٌ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُبَيْدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ اشْتَكَى فُقَرَاءُ الْمُهَاجِرِينَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا فَضَّلَ اللَّهُ بِهِ عَلَيْهِمْ أَغْنِيَاءَهُمْ فَقَالَ يَا مَعْشَرَ الْفُقَرَاءِ أَلَا أُبَشِّرُكُمْ أَنَّ فُقَرَاءَ الْمُؤْمِنِينَ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ قَبْلَ أَغْنِيَائِهِمْ بِنِصْفِ يَوْمٍ خَمْسِ مِائَةِ عَامٍ ثُمَّ تَلَا مُوسَى هَذِهِ الْآيَةَ وَإِنَّ يَوْمًا عِنْدَ رَبِّكَ كَأَلْفِ سَنَةٍ مِمَّا تَعُدُّونَ(الحج:47)
کتاب: زہد سے متعلق احکام و مسائل باب: نا داروں کے مقام ومرتبے کابیان حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا :نادار مہاجرین نے رسول اللہ ﷺ سے شکایت کی کہ اللہ تعالی نے اہل ثروت حضرات کو ان پر فضیلت عطافرمائی ہے(جس کی وجہ سے وہ لوگ مالی نیکیاں زیادہ کرکے بلند درجات حاصل کرسکتے ہیں ۔)آپ ﷺ نے فرمایا ‘‘ اے ناداروں کی جماعت! کیامیں تمہیں خوش خبری نہ دوں ؟نادار مومن دولت مند مومنوں سے آدھا دن ، یعنی پانچ سو سال پہلے جنت میں داخل ہوں گے ’’۔ پھر (یہ حدیث سناکر حدیث کے ایک راوی )حضرت موسیٰ (بن عبیدہ ؓ )نے یہ آیت تلاوت کی : ( وَ اِنَّ یَومًا عِنْدَ رَبِّکَ کَاَلْفِ سَنَۃِ مِّمَّا تَعُدُّوْنَ ) ‘‘آپ کے رب کے نزدیک ایک دن تمہاری گنتی کے اعتبار سے ایک ہزار سال کاہے’’۔