Book - حدیث 4107

كِتَابُ الزُّهْدِ بَابُ الْهَمِّ بِالدُّنْيَا صحیح حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ زَائِدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي خَالِدٍ الْوَالِبِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ وَلَا أَعْلَمُهُ إِلَّا قَدْ رَفَعَهُ قَالَ يَقُولُ اللَّهُ سُبْحَانَهُ يَا ابْنَ آدَمَ تَفَرَّغْ لِعِبَادَتِي أَمْلَأْ صَدْرَكَ غِنًى وَأَسُدَّ فَقْرَكَ وَإِنْ لَمْ تَفْعَلْ مَلَأْتُ صَدْرَكَ شُغْلًا وَلَمْ أَسُدَّ فَقْرَكَ

ترجمہ Book - حدیث 4107

کتاب: زہد سے متعلق احکام و مسائل باب: دنیا کی فکر کرنا حضرت ابو ہریرہ ؓ سے مرفوعاً مروی ہے کہ اللہ سبحانہ و تعالی فرماتا ہے :آدم کے بیٹے ! میری عبادت کے لئے فارغ ہوجا،میں تیرا سینہ استغنا سے بھر دوں گا اور تیرا فقر دور کردوں گا۔ اور اگر تونے ایسا نہ کیاتومیں تیرے سینے کو اشغال سے بھردوں گااورتیرا فقر دور نہیں کروں گا’’۔ حضرت ابو ہریرہ ؓ سے مرفوعاً مروی ہے کہ اللہ سبحانہ و تعالی فرماتا ہے :آدم کے بیٹے ! میری عبادت کے لئے فارغ ہوجا،میں تیرا سینہ استغنا سے بھر دوں گا اور تیرا فقر دور کردوں گا۔ اور اگر تونے ایسا نہ کیاتومیں تیرے سینے کو اشغال سے بھردوں گااورتیرا فقر دور نہیں کروں گا’’۔
تشریح : 1۔انسان کی تخلیق کا اصل مقصد عبادت ہےروزی کمانے کا مقصد صرف اتنی جسمانی قوت کا حصول ہے جس سے اللہ کے احکام کی تعمیل کما حقہ ہوسکے۔ 2۔عبادت کے لیے فارغ ہونے کا مطلب یہ ہے کہ روز مرہ کے پروگرام میں بنیادی اہمیت عبادت کو دی جائے اور دنیاوی ضروریات کے دوران میں بھی اللہ کے احکام کی تعمیل کی نیت ہوتا کہ یہ اعمال بھی عبادت بن جائیں۔ 3۔دینی اور دنیاوی اعمال میں فرائض کو نوافل پر فوقیت حاصل ہےلہذا اگر کسی نفلی عمل سے فرض کی ادائیگی متاثر ہوتی ہوتو فرض کو اہمیت دی جائے نفلی کام کو کسی اور مناسب موقع کے لیے مؤخر کردیا جائے 1۔انسان کی تخلیق کا اصل مقصد عبادت ہےروزی کمانے کا مقصد صرف اتنی جسمانی قوت کا حصول ہے جس سے اللہ کے احکام کی تعمیل کما حقہ ہوسکے۔ 2۔عبادت کے لیے فارغ ہونے کا مطلب یہ ہے کہ روز مرہ کے پروگرام میں بنیادی اہمیت عبادت کو دی جائے اور دنیاوی ضروریات کے دوران میں بھی اللہ کے احکام کی تعمیل کی نیت ہوتا کہ یہ اعمال بھی عبادت بن جائیں۔ 3۔دینی اور دنیاوی اعمال میں فرائض کو نوافل پر فوقیت حاصل ہےلہذا اگر کسی نفلی عمل سے فرض کی ادائیگی متاثر ہوتی ہوتو فرض کو اہمیت دی جائے نفلی کام کو کسی اور مناسب موقع کے لیے مؤخر کردیا جائے