Book - حدیث 4033

كِتَابُ الْفِتَنِ بَابُ الصَّبْرِ عَلَى الْبَلَاءِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثٌ مَنْ كُنَّ فِيهِ وَجَدَ طَعْمَ الْإِيمَانِ وَقَالَ بُنْدَارٌ حَلَاوَةَ الْإِيمَانِ مَنْ كَانَ يُحِبُّ الْمَرْءَ لَا يُحِبُّهُ إِلَّا لِلَّهِ وَمَنْ كَانَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِمَّا سِوَاهُمَا وَمَنْ كَانَ أَنْ يُلْقَى فِي النَّارِ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ أَنْ يَرْجِعَ فِي الْكُفْرِ بَعْدَ إِذْ أَنْقَذَهُ اللَّهُ مِنْهُ

ترجمہ Book - حدیث 4033

کتاب: فتنہ و آزمائش سے متعلق احکام و مسائل باب: مصیبت پر صبر کا بیان حضرت انس بن مالک سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: تین خوبیاں جس میں ہوں، اسے ایمان کا لطف حاصل ہوتا ہے…… ایک روایت میں ہے: اے ایمان کی مٹھاس حاصل ہوجاتی ہے۔ (پہلی خوبی) اور جب اسے اللہ نے کفر سے نجات دے دی ہو تو اسے دوبارہ کفر اختیار کرنے سے آگ میں ڈالا جانا زیادہ پسند ہو۔ (دوسری) کسی شخص سے محبت اور دوستی رکھے تو محض اللہ کےلیے رکھے۔ (تیسری) اس کے دل میں اللہ اور اس کے رسول کی محبت سے بڑھ کر ہو۔
تشریح : 1۔اللہ کے لیے محبت کا مطلب یہ ہے کہدوست سے محبت کی بنیاد خاندان قبیلہ زبان وطن یا دنیوی مفاد نہ ہو بلکہ کسی سے اس لیے محبت ہوکہ وہ اللہ کے احکام کی تعمیل کرنے والا نیک آدمی ہے۔ 2۔اللہ اور اس کے رسول اللہﷺ سے محبت زیادہ ہونے کی علامت یہ ہے کہ جب بیوی بچوں ماں باپ دوست احباب یا دنیوی مفادات کا تقاضا کسی شرعی حکم کی خلاف ورزی کا ہو تو ان سب کو نظر انداز کرکے ان کی ناراضی کی پرواہ نہ کرتے ہوئے اللہ اور اس کے رسول اللہ ﷺ کا حکم مان لیاجائے۔ 3،مومن کفر سے اور کافروں کے رسم ورواج سے نفرت کرتا ہے اور مسلمانوں کے مقابلے میں کافروں سے محبت اور انکی مدد نہیں کرتا کیونکہ کافروں کی طرف میلان میں خطرہ ہے کہ اہمان کمزور ہو کر آخر وہ مرحلہ آجائے جب ایمان بالکل ختم ہوجائے۔اعاذنا الله منه۔ 1۔اللہ کے لیے محبت کا مطلب یہ ہے کہدوست سے محبت کی بنیاد خاندان قبیلہ زبان وطن یا دنیوی مفاد نہ ہو بلکہ کسی سے اس لیے محبت ہوکہ وہ اللہ کے احکام کی تعمیل کرنے والا نیک آدمی ہے۔ 2۔اللہ اور اس کے رسول اللہﷺ سے محبت زیادہ ہونے کی علامت یہ ہے کہ جب بیوی بچوں ماں باپ دوست احباب یا دنیوی مفادات کا تقاضا کسی شرعی حکم کی خلاف ورزی کا ہو تو ان سب کو نظر انداز کرکے ان کی ناراضی کی پرواہ نہ کرتے ہوئے اللہ اور اس کے رسول اللہ ﷺ کا حکم مان لیاجائے۔ 3،مومن کفر سے اور کافروں کے رسم ورواج سے نفرت کرتا ہے اور مسلمانوں کے مقابلے میں کافروں سے محبت اور انکی مدد نہیں کرتا کیونکہ کافروں کی طرف میلان میں خطرہ ہے کہ اہمان کمزور ہو کر آخر وہ مرحلہ آجائے جب ایمان بالکل ختم ہوجائے۔اعاذنا الله منه۔