Book - حدیث 4020

كِتَابُ الْفِتَنِ بَابُ الْعُقُوبَاتِ صحیح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْنُ بْنُ عِيسَى، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ، عَنْ حَاتِمِ بْنِ حُرَيْثٍ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غَنْمٍ الْأَشْعَرِيِّ، عَنْ أَبِي مَالِكٍ الْأَشْعَرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَيَشْرَبَنَّ نَاسٌ مِنْ أُمَّتِي الْخَمْرَ، يُسَمُّونَهَا بِغَيْرِ اسْمِهَا، يُعْزَفُ عَلَى رُءُوسِهِمْ بِالْمَعَازِفِ، وَالْمُغَنِّيَاتِ، يَخْسِفُ اللَّهُ بِهِمُ الْأَرْضَ، وَيَجْعَلُ مِنْهُمُ الْقِرَدَةَ وَالْخَنَازِيرَ»

ترجمہ Book - حدیث 4020

کتاب: فتنہ و آزمائش سے متعلق احکام و مسائل باب: سزاؤں کا بیان حضرت ابو مالک اشعری ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: میری امت کے کچھ لوگ شراب پئیں گے۔ وہ اس کا کوئی اور نام رکھ لیں گے۔ ان کو گانے والیاں ساز بجاکر گانے سنائیں گی۔اللہ تعالیٰ انہیں زمین میں دھنسا دے گا اور ان میں سے بعض کو بندر اور خنزیر بنادے گا۔
تشریح : 1۔ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔خواہ اس کا کوئی نام رکھ لیاجائے۔ 2۔نام بدلنے سے چیز کا شرعی حکم تبدیل نہیں ہوجاتا۔جیسے کی سود کو منافع کہے یا مارک اپ وہ سود ہی رہتا ہے۔ 3۔حیلے سے حرام چیز حلال نہیں ہوجاتی ہے بلکہ جرم زیادہ شدید ہوجاتا ہے۔ 4۔ساز بجانا اور سننا حرام ہے۔ 5۔ساز کے ساتھ اچھے شعر بھی سنے جائیں تو جائز نہیں ہوں گے۔بعض لوگ سازوں کے ساتھ نعت پڑھتے اور سنتے ہیں۔یہ رسول اللہﷺ کی محبت نہیں بلکہ گستاخی ہے اور اگر ان کا مفہوم شرکیہ ہوتو گناہ اور زیادہ سنگین ہوجاتا ہے۔ 6۔اس امت میں زمین میں دھنس جانے اورصورت تبدیل ہوکر بندر یا خنزیر بن جانے والے واقعات پیش آئینگے۔اللہ تعالی محفوظ رکھے۔ 7۔پہلے سے خبر دینے کا مقصد یہ ہے کہ کوئی مسلمان لاعلمی میں وہ جرم نہ کربیٹھے جس سے وہ اس سزا کا مستحق ہوجائے۔ 1۔ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔خواہ اس کا کوئی نام رکھ لیاجائے۔ 2۔نام بدلنے سے چیز کا شرعی حکم تبدیل نہیں ہوجاتا۔جیسے کی سود کو منافع کہے یا مارک اپ وہ سود ہی رہتا ہے۔ 3۔حیلے سے حرام چیز حلال نہیں ہوجاتی ہے بلکہ جرم زیادہ شدید ہوجاتا ہے۔ 4۔ساز بجانا اور سننا حرام ہے۔ 5۔ساز کے ساتھ اچھے شعر بھی سنے جائیں تو جائز نہیں ہوں گے۔بعض لوگ سازوں کے ساتھ نعت پڑھتے اور سنتے ہیں۔یہ رسول اللہﷺ کی محبت نہیں بلکہ گستاخی ہے اور اگر ان کا مفہوم شرکیہ ہوتو گناہ اور زیادہ سنگین ہوجاتا ہے۔ 6۔اس امت میں زمین میں دھنس جانے اورصورت تبدیل ہوکر بندر یا خنزیر بن جانے والے واقعات پیش آئینگے۔اللہ تعالی محفوظ رکھے۔ 7۔پہلے سے خبر دینے کا مقصد یہ ہے کہ کوئی مسلمان لاعلمی میں وہ جرم نہ کربیٹھے جس سے وہ اس سزا کا مستحق ہوجائے۔