Book - حدیث 4017

كِتَابُ الْفِتَنِ بَابُ قَوْلِهِ تَعَالَى: {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا عَلَيْكُمْ أَنْفُسَكُمْ} [المائدة: 105] صحیح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَبُو طُوَالَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا نَهَارٌ الْعَبْدِيُّ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: إِنَّ اللَّهَ لَيَسْأَلُ الْعَبْدَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، حَتَّى يَقُولَ: مَا مَنَعَكَ إِذْ رَأَيْتَ الْمُنْكَرَ أَنْ تُنْكِرَهُ؟ فَإِذَا لَقَّنَ اللَّهُ عَبْدًا حُجَّتَهُ، قَالَ: يَا رَبِّ رَجَوْتُكَ، وَفَرِقْتُ مِنَ النَّاسِ

ترجمہ Book - حدیث 4017

کتاب: فتنہ و آزمائش سے متعلق احکام و مسائل باب: فرمانِ باری تعالیٰ ’ مومنو! اپنی جانیں بچاؤ‘ کا مطلب حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ قیامت کے دن بندے سے سوال کرے گا حتیٰ کہ یہ بھی فرمائے گا: جب تو نے برائی دیکھی تھی تو اس سے منع کیوں نہیں کیا تھا؟ پھر جب (وہ جواب نہ دے سکے گا تو) اللہ بندے کو جواب سکھا دے گا، وہ کہے گا: یا اللہ! مجھے تجھ سے (رحمت کی) امید تھی اور بندوں سے ڈر لگتا تھا۔
تشریح : 1۔اللہ تعالی بعض اوقات کسی نیکی کی وجہ سے گناہ معاف فرمادیتا ہے۔ 2۔جسے اللہ تعالی معاف فرمانا چاہے گا۔اس کے دل میں صحیح جواب ڈال دےگا۔ 3۔اللہ کی رحمت بہت وسیع ہےلیکن اس پر اعتماد کرکے گناہوں میں بے باک ہوجانا اور نیکیوں کے بارے بے پروا ہوجانا سراسر گمراہی ہے۔ 1۔اللہ تعالی بعض اوقات کسی نیکی کی وجہ سے گناہ معاف فرمادیتا ہے۔ 2۔جسے اللہ تعالی معاف فرمانا چاہے گا۔اس کے دل میں صحیح جواب ڈال دےگا۔ 3۔اللہ کی رحمت بہت وسیع ہےلیکن اس پر اعتماد کرکے گناہوں میں بے باک ہوجانا اور نیکیوں کے بارے بے پروا ہوجانا سراسر گمراہی ہے۔