Book - حدیث 4007

كِتَابُ الْفِتَنِ بَابُ الْأَمْرِ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّهْيِ عَنِ الْمُنْكَرِ صحیح حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى قَالَ: أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ زَيْدِ بْنِ جَدْعَانَ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ خَطِيبًا، فَكَانَ فِيمَا قَالَ: «أَلَا لَا يَمْنَعَنَّ رَجُلًا هَيْبَةُ النَّاسِ أَنْ يَقُولَ بِحَقٍّ إِذَا عَلِمَهُ» قَالَ: فَبَكَى أَبُو سَعِيدٍ، وَقَالَ: «قَدْ وَاللَّهِ رَأَيْنَا أَشْيَاءَ فَهِبْنَا»

ترجمہ Book - حدیث 4007

کتاب: فتنہ و آزمائش سے متعلق احکام و مسائل باب: نیکی کا حکم دینا اور برائی سےروکنا حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے تو آپ نے اس میں یہ بھی فرمایا: خبردار! کسی آدمی کو لوگوں کی ہیبت حق کہنے سے روک نہ دے جب کہ اسے (حق) معلوم ہو۔ یہ کہہ کر حضرت ابو سعید ؓ رو پڑے اور فرمایا: قسم ہے اللہ کی! ہم نے کئی (غلط) چیزیں دیکھیں لیکن (اظہار کرنے سے) ڈر گئے۔
تشریح : 1۔ جب معلوم ہو کہ فلاں کام ناجائز ہورہا ہے اور شریعت کا حکم یہ ہے تو حق بیان کرنا چاہیے شاید غلط کام کرنے والوں کو ہدایت نصیب ہوجائے یا کم از کم دوسرے لوگوں کو شرعی حکم معلوم ہوجائے اور وہ باطل کو حق نہ سمجھ لیں۔ 2۔جب جان چلے جانے کا یا سخت نقصان کا اندیشہ ہو تو خاموش رہنا جائز ہوتا۔تاہم ایسے موقع پر بھی افضل یہی ہے کہ عزیمت کا راستہ اختیار کرکے حق بیان کیا جائے اور اس راہ میں آنے والی مشکلات اور تکلیفوں کو برداشت کیا جائے۔ جیسے امام مالک امام احمد بن حنبل اور امام ابن تیمیہؒ وغیرہ نے کیا۔ 1۔ جب معلوم ہو کہ فلاں کام ناجائز ہورہا ہے اور شریعت کا حکم یہ ہے تو حق بیان کرنا چاہیے شاید غلط کام کرنے والوں کو ہدایت نصیب ہوجائے یا کم از کم دوسرے لوگوں کو شرعی حکم معلوم ہوجائے اور وہ باطل کو حق نہ سمجھ لیں۔ 2۔جب جان چلے جانے کا یا سخت نقصان کا اندیشہ ہو تو خاموش رہنا جائز ہوتا۔تاہم ایسے موقع پر بھی افضل یہی ہے کہ عزیمت کا راستہ اختیار کرکے حق بیان کیا جائے اور اس راہ میں آنے والی مشکلات اور تکلیفوں کو برداشت کیا جائے۔ جیسے امام مالک امام احمد بن حنبل اور امام ابن تیمیہؒ وغیرہ نے کیا۔