Book - حدیث 4004

كِتَابُ الْفِتَنِ بَابُ الْأَمْرِ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّهْيِ عَنِ الْمُنْكَرِ حسن حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ هِشَامٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ بْنِ عُثْمَانَ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: «مُرُوا بِالْمَعْرُوفِ، وَانْهَوْا عَنِ الْمُنْكَرِ، قَبْلَ أَنْ تَدْعُوا فَلَا يُسْتَجَابَ لَكُمْ»

ترجمہ Book - حدیث 4004

کتاب: فتنہ و آزمائش سے متعلق احکام و مسائل باب: نیکی کا حکم دینا اور برائی سےروکنا ام المومنین حضرت عائشہ ؓا سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: نیکی کا حکم دو اور برائی سے منع کرو، قبل اس کے کہ تم دعائیں مانگو اور تمہاری دعائیں قبول نہ کی جائیں۔
تشریح : 1۔ نیکی کا حکم دینے سے مراد مناسب طریقے سے نیکی کی ترغیب دینا ہے۔حاکم اپنی رعایا کووالد اپنی اولاد کو اور خاوند اپنی بیوی کو حکم دے سکتا ہے جس کی وہ تعمیل کرتے ہیں۔دوسروں کو اس انداز سے حکم نہیں دیا جاسکتا ۔ 2۔برائی سے منع کرنے کی طاقت ہو تو ہاتھ سے منع کرنا(جیسے حاکم والدین اور خاوند وغیرہ) ورنہ زبان سے سمجھنا ضروری ہے(جیسے عالم عوام کو سمجھاتا ہے)اگر یہ بھی نہ ہوسکے تو گناہ سے دلی نفرت ضروری ہے۔ 3۔گناہوں کا ارتکاب دعا کی قبولیت میں رکاوت بن جاتا ہے لہذا توبہ کرنی چاہیے۔ 1۔ نیکی کا حکم دینے سے مراد مناسب طریقے سے نیکی کی ترغیب دینا ہے۔حاکم اپنی رعایا کووالد اپنی اولاد کو اور خاوند اپنی بیوی کو حکم دے سکتا ہے جس کی وہ تعمیل کرتے ہیں۔دوسروں کو اس انداز سے حکم نہیں دیا جاسکتا ۔ 2۔برائی سے منع کرنے کی طاقت ہو تو ہاتھ سے منع کرنا(جیسے حاکم والدین اور خاوند وغیرہ) ورنہ زبان سے سمجھنا ضروری ہے(جیسے عالم عوام کو سمجھاتا ہے)اگر یہ بھی نہ ہوسکے تو گناہ سے دلی نفرت ضروری ہے۔ 3۔گناہوں کا ارتکاب دعا کی قبولیت میں رکاوت بن جاتا ہے لہذا توبہ کرنی چاہیے۔