Book - حدیث 4

كِتَابُ السُّنَّةِ بَابُ اتِّبَاعِ سُنَّةِ رَسُولِ اللَّهِﷺ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ عَدِيٍّ عَنْ ابْنِ الْمُبَارَكِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سُوقَةَ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ قَالَ كَانَ ابْنُ عُمَرَ إِذَا سَمِعَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدِيثًا لَمْ يَعْدُهُ وَلَمْ يُقَصِّرْ دُونَهُ

ترجمہ Book - حدیث 4

کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت باب: سنت رسول ﷺ کی پیروی کا بیان حضرت ابو جعفر محمد باقر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: حضرت عبداللہ بن عمر ؓ جب رسول اللہ ﷺ سے کوئی حدیث سنتے ،تو نہ اس میں اضافہ کرتے اور نہ کمی کرتے تھے۔
تشریح : (1) اس حدیث سے صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کا حدیث پر عمل اور بدعت سے اجتناب کا جذبہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ارشادات نبویہ پر حرف بحرف عمل کرنے کی کوشش کرتے تھے۔ اس میں کوتاہی کرتے نہ اس میں اپنی طرف سے اضافہ کر کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے آگے قدم رکھنے کی کوشش کرتے تھے کیونکہ قرآن مجید نے اس کام سے منع فرمایا ہے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: () (الحجرات:1) اے ایمان والو! اللہ سے اور اس کے رسول سے آگے نہ بڑھو۔ (2) اس حدیث کا یہ مطلب بھی بیان کیا گیا ہے کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے جو ارشاد مبارک سنتے تھے، اسے بعینہ اسی طرح روایت فرماتے، الفاظ میں کمی بیشی نہ کرتے۔ حدیث کو بالمعنی روایت کرنا اگرچہ جائز ہے، تاہم محدثین روایت باللفظ کو افضل قرار دیتے تھے۔ (1) اس حدیث سے صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کا حدیث پر عمل اور بدعت سے اجتناب کا جذبہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ارشادات نبویہ پر حرف بحرف عمل کرنے کی کوشش کرتے تھے۔ اس میں کوتاہی کرتے نہ اس میں اپنی طرف سے اضافہ کر کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے آگے قدم رکھنے کی کوشش کرتے تھے کیونکہ قرآن مجید نے اس کام سے منع فرمایا ہے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: () (الحجرات:1) اے ایمان والو! اللہ سے اور اس کے رسول سے آگے نہ بڑھو۔ (2) اس حدیث کا یہ مطلب بھی بیان کیا گیا ہے کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے جو ارشاد مبارک سنتے تھے، اسے بعینہ اسی طرح روایت فرماتے، الفاظ میں کمی بیشی نہ کرتے۔ حدیث کو بالمعنی روایت کرنا اگرچہ جائز ہے، تاہم محدثین روایت باللفظ کو افضل قرار دیتے تھے۔