كِتَابُ الْفِتَنِ بَابُ بَدَأَ الْإِسْلَامُ غَرِيبًا صحیح حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، وَيَعْقُوبُ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ كَاسِبٍ، وَسُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ كَيْسَانَ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «بَدَأَ الْإِسْلَامُ غَرِيبًا، وَسَيَعُودُ غَرِيبًا، فَطُوبَى لِلْغُرَبَاءِ»
کتاب: فتنہ و آزمائش سے متعلق احکام و مسائل
باب: اسلام شروع میں اجنبی تھا
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اسلام شروع میں اجنبی تھا، اور وہ دوبارہ اجنبی ہو جائے گا، اس لیے اجنبیوں کو مبارک ہو۔
تشریح :
1۔غریب اجنبی اور بے وطن کو کہتے ہیں۔شروع میں اسلام کی یہ کیفیت تھی کہ اسے کوئی جانتا نہ تھا۔معاشرہ اسے قبول کرنے پر تیار نہ تھا۔آہستہ آہستہ لوگ اسے سمجھتے اور قبول کرتے گئے حتی کہ ہر طرف اسلام کا بول بالا ہوگیا اور کفر و شرک ختم ہوگیا۔
2۔خلفائے راشدین کے دور کے بعد اسلام میں بدعات کا ظہور ہوا،بعد کے ادوار میں مسلمانوں نے غیر مسلموں کے رسم ورواج اور خیالات اپنالیے۔اس طرح اصل اسلام چند لوگوں تک محدود ہو کر رہ گیا۔اکثریت نے خود ساختہ رسم ورواج اور غلط عقائد واعمال ہی کو صحیح اسلام سمجھ لیا۔
3۔جن اجنبیوں کو مبارکباد دی گئی ہے ان سے مراد وہ لوگ ہیں جو بدعات کی کثرت میں سنت پر عمل پیرا ہیں،غلط عقائد مشہور ہونے پر صحیح عقیدے پر قائم رہیں اور اخلاقی انحطاط کے دور میں صحیح اسلامی اخلاق کو اختیار کریں۔
4۔حق وباطل کا دارومدار کسی نام کو اختیار کرنے پر نہیں بلہ قرآن وحدیث کی موافقت اور مخالفت پر ہے۔
1۔غریب اجنبی اور بے وطن کو کہتے ہیں۔شروع میں اسلام کی یہ کیفیت تھی کہ اسے کوئی جانتا نہ تھا۔معاشرہ اسے قبول کرنے پر تیار نہ تھا۔آہستہ آہستہ لوگ اسے سمجھتے اور قبول کرتے گئے حتی کہ ہر طرف اسلام کا بول بالا ہوگیا اور کفر و شرک ختم ہوگیا۔
2۔خلفائے راشدین کے دور کے بعد اسلام میں بدعات کا ظہور ہوا،بعد کے ادوار میں مسلمانوں نے غیر مسلموں کے رسم ورواج اور خیالات اپنالیے۔اس طرح اصل اسلام چند لوگوں تک محدود ہو کر رہ گیا۔اکثریت نے خود ساختہ رسم ورواج اور غلط عقائد واعمال ہی کو صحیح اسلام سمجھ لیا۔
3۔جن اجنبیوں کو مبارکباد دی گئی ہے ان سے مراد وہ لوگ ہیں جو بدعات کی کثرت میں سنت پر عمل پیرا ہیں،غلط عقائد مشہور ہونے پر صحیح عقیدے پر قائم رہیں اور اخلاقی انحطاط کے دور میں صحیح اسلامی اخلاق کو اختیار کریں۔
4۔حق وباطل کا دارومدار کسی نام کو اختیار کرنے پر نہیں بلہ قرآن وحدیث کی موافقت اور مخالفت پر ہے۔