كِتَابُ الْفِتَنِ بَابُ كَفِّ اللِّسَانِ فِي الْفِتْنَةِ صحیح حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ شَابُورَ قَالَ: حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، عَنْ قُرَّةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَيْوَئِيلَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مِنْ حُسْنِ إِسْلَامِ الْمَرْءِ تَرْكُهُ مَا لَا يَعْنِيهِ»
کتاب: فتنہ و آزمائش سے متعلق احکام و مسائل
باب: فتنے کے زمانے میں زبان کو ( نامناسب باتوں سے) روک کر رکھنا
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: یہ بھی انسان کے اسلام کی خوبی ہے کہ جس معاملے سے اس کا تعلق نہیں اسے چھوڑ دے۔
تشریح :
1۔ مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ الموسوعۃالحدیثیہ مسندالامام احمد کے محققین اس کی بابت لکھتے ہیں کہ مذکورہ روایت شواہد کی بنا پر حسن درجے کی ہے۔اور محقق عصر شیخ البانیؒ نے اسےصحیح قرار دیا ہے۔علاوہ ازیں ہمارے فاضل محقق نے بھی شرح السنہ کی روایت کو سنداً صحیح قرار دیا ہے اور امام نووی کی تحسین کو بھی نوٹ کیا ہےنیز اس کے مزید شواہد کا بھی ذکر کیا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود دیگر شواہد کی بنا پر قابل عمل اور قابل حجت ہے۔مزید تفصیل کے لیے دیکھیے( الموسوعة الحديثية مسنداالامام احمد:٣/٢٥٦ وصحيح سنن ابن ماجه رقم٣٢٢٦طبع مكتبة المعارف الرياض)
2۔غیر متعلقہ امور میں بے جا مداخلت غلط نتائج پیدا کرتی ہے۔
3۔برے کام سے منع کرنا بے جا مداخلت میں شامل نہیں۔
1۔ مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ الموسوعۃالحدیثیہ مسندالامام احمد کے محققین اس کی بابت لکھتے ہیں کہ مذکورہ روایت شواہد کی بنا پر حسن درجے کی ہے۔اور محقق عصر شیخ البانیؒ نے اسےصحیح قرار دیا ہے۔علاوہ ازیں ہمارے فاضل محقق نے بھی شرح السنہ کی روایت کو سنداً صحیح قرار دیا ہے اور امام نووی کی تحسین کو بھی نوٹ کیا ہےنیز اس کے مزید شواہد کا بھی ذکر کیا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود دیگر شواہد کی بنا پر قابل عمل اور قابل حجت ہے۔مزید تفصیل کے لیے دیکھیے( الموسوعة الحديثية مسنداالامام احمد:٣/٢٥٦ وصحيح سنن ابن ماجه رقم٣٢٢٦طبع مكتبة المعارف الرياض)
2۔غیر متعلقہ امور میں بے جا مداخلت غلط نتائج پیدا کرتی ہے۔
3۔برے کام سے منع کرنا بے جا مداخلت میں شامل نہیں۔