كِتَابُ الْفِتَنِ بَابُ حُرْمَةِ دَمِ الْمُؤْمِنِ وَمَالِهِ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ الْمِصْرِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، عَنْ أَبِي هَانِئٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَالِكٍ الْجَنْبِيِّ، أَنَّ فَضَالَةَ بْنَ عُبَيْدٍ حَدَّثَهُ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «الْمُؤْمِنُ مَنْ أَمِنَهُ النَّاسُ عَلَى أَمْوَالِهِمْ وَأَنْفُسِهِمْ، وَالْمُهَاجِرُ مَنْ هَجَرَ الْخَطَايَا وَالذُّنُوبَ»
کتاب: فتنہ و آزمائش سے متعلق احکام و مسائل
باب: مومن کی جان و مال کی حرمت کابیان
حضرت فضالہ بن عبید ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: مومن وہ ہے جس سے لوگوں کو اپنے مالوں اور اپنی جانوں کے بارے میں خطرہ نہ ہو، اور مہاجر وہ ہے جو غلطیاں اور گناہ ترک کر دے۔
تشریح :
1۔ایمان امن سے ہےاس لیے مومن کی شان یہ ہے کہ اس سے لوگوں کو امن ملے کسی قسم کا خوف و خطرہ نہ ہو۔ مومن بد دیانت نہیں ہوتا اور نہ کسی کے مال وجان کو نقصان پہنچاتا ہے۔
2۔’ہجرت‘اللہ کی رضا کے لیے وطن چھوڑنے کو کہتے ہیں اس لیے جو شخص اللہ کے لیے وطن چھوڑدیتا ہے اسے چاہیے کہ اسی اللہ کی رضا کے لیے گناہ بھی ترک کردے تاکہ اللہ کے ہاں مہاجر والا بلند مقام حاصل کرسکے۔
1۔ایمان امن سے ہےاس لیے مومن کی شان یہ ہے کہ اس سے لوگوں کو امن ملے کسی قسم کا خوف و خطرہ نہ ہو۔ مومن بد دیانت نہیں ہوتا اور نہ کسی کے مال وجان کو نقصان پہنچاتا ہے۔
2۔’ہجرت‘اللہ کی رضا کے لیے وطن چھوڑنے کو کہتے ہیں اس لیے جو شخص اللہ کے لیے وطن چھوڑدیتا ہے اسے چاہیے کہ اسی اللہ کی رضا کے لیے گناہ بھی ترک کردے تاکہ اللہ کے ہاں مہاجر والا بلند مقام حاصل کرسکے۔