Book - حدیث 3924

كِتَابُ تَعْبِيرِ الرُّؤْيَا بَابُ تَعْبِيرِ الرُّؤْيَا صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ قَالَ: أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ رُؤْيَا النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «رَأَيْتُ امْرَأَةً سَوْدَاءَ ثَائِرَةَ الرَّأْسِ، خَرَجَتْ مِنَ الْمَدِينَةِ حَتَّى قَامَتْ بِالْمَهْيَعَةِ، وَهِيَ الْجُحْفَةُ، فَأَوَّلْتُهَا وَبَاءً بِالْمَدِينَةِ، فَنُقِلَ إِلَى الْجُحْفَةِ»

ترجمہ Book - حدیث 3924

کتاب: خوابوں کی تعبیر سے متعلق آداب و احکام باب: خواب کی تعبیر حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوؓں نے نبیﷺ کا خواب بیان فرمایا کہ آپؐ نے فرمایا: میں نے ایک سیاہ فام اور بکھرے بالوں والی عورت دیکھی، وہ مدینہ سے نکلی اور مہیعہ یعنی جحفہ کے مقام پر جا ٹھہری۔ میں نے اس کی تعبیر یہ کئی کہ مدینہ کی وبا جحفہ منتقل ہو گئی ہے۔
تشریح : 1۔شروع میں مدینہ کی آب و ہوا اچھی نہ تھی۔اللہ تعالی نے خواب کے ذریعے سےا پنے نبی ﷺ کو خوشخبری دی کہ مدینہ سے وبا ختم ہوجائے گی چنانچہ ایسا ہی ہوا۔ 2۔خواب میں بد صورت انسان سے مراد بیماری یا مصیبت اور4 خوبصورت انسان سے مراد راحت و نعمت ہوتی ہے۔واللہ اعلم۔ 1۔شروع میں مدینہ کی آب و ہوا اچھی نہ تھی۔اللہ تعالی نے خواب کے ذریعے سےا پنے نبی ﷺ کو خوشخبری دی کہ مدینہ سے وبا ختم ہوجائے گی چنانچہ ایسا ہی ہوا۔ 2۔خواب میں بد صورت انسان سے مراد بیماری یا مصیبت اور4 خوبصورت انسان سے مراد راحت و نعمت ہوتی ہے۔واللہ اعلم۔