كِتَابُ تَعْبِيرِ الرُّؤْيَا بَابُ أَصْدَقُ النَّاسِ رُؤْيَا أَصْدَقُهُمْ حَدِيثًا صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ الْمِصْرِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ بَكْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا قَرُبَ الزَّمَانُ لَمْ تَكَدْ رُؤْيَا الْمُؤْمِنِ تَكْذِبُ، وَأَصْدَقُهُمْ رُؤْيَا أَصْدَقُهُمْ حَدِيثًا، وَرُؤْيَا الْمُؤْمِنِ جُزْءٌ مِنْ سِتَّةٍ وَأَرْبَعِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ»
کتاب: خوابوں کی تعبیر سے متعلق آداب و احکام
باب: زیادہ سچ بولنے والے کا خواب زیادہ سچا ہوتا ہے
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: جب زمانہ (ختم ہونے کے ) قریب آجائے گا تو (اس زمانے میں) مومن کا خواب شاذو نادر ہی جھوٹ نکلے گا ۔ اور زیادہ سچا خواب اس کا ہوگا جو (روز مرہ زندگی میں) بات چیت میں زیادہ سچا ہے۔ اور مومن کا خواب نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔
تشریح :
1۔ قیامت کے قریب کفر فسق اور جہالت کا غلبہ ہوگا۔سچے مومن بہت کم ہونگے۔ان مومنوں کے خواب سچے ہوں گے۔
2۔بعض علماء نے اس سے مراد حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نزول کا زمانہ لیا ہے البتہ حافظ ابن حجر ؒ نے پہلے قول کو ترجیح دی ہے۔(فتح الباري:١٢/٥-٨) نیک آدمی کے خواب زیادہ سچے ہوتے ہیں۔
3۔ مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ مذکورہ روایت کا اکثر حصہ صحیح بخاریا ور صحیح مسلم میں ہے جیسا کہ تخریج میں ہمارے محقق نے بھی اشارہ کیا ہے، لہذا مذکورہ روایت سنداً ضعیف اور معناً صحیح ہے۔
1۔ قیامت کے قریب کفر فسق اور جہالت کا غلبہ ہوگا۔سچے مومن بہت کم ہونگے۔ان مومنوں کے خواب سچے ہوں گے۔
2۔بعض علماء نے اس سے مراد حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نزول کا زمانہ لیا ہے البتہ حافظ ابن حجر ؒ نے پہلے قول کو ترجیح دی ہے۔(فتح الباري:١٢/٥-٨) نیک آدمی کے خواب زیادہ سچے ہوتے ہیں۔
3۔ مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ مذکورہ روایت کا اکثر حصہ صحیح بخاریا ور صحیح مسلم میں ہے جیسا کہ تخریج میں ہمارے محقق نے بھی اشارہ کیا ہے، لہذا مذکورہ روایت سنداً ضعیف اور معناً صحیح ہے۔