كِتَابُ تَعْبِيرِ الرُّؤْيَا بَابُ مَنْ لَعِبَ بِهِ الشَّيْطَانُ فِي مَنَامِهِ فَلَا يُحَدِّثْ بِهِ النَّاسَ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عُمَرَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ أَبِي حُسَيْنٍ قَالَ: حَدَّثَنِي عَطَاءُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنِّي رَأَيْتُ رَأْسِي ضُرِبَ، فَرَأَيْتُهُ يَتَدَهْدَهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَعْمِدُ الشَّيْطَانُ إِلَى أَحَدِكُمْ فَيَتَهَوَّلُ لَهُ، ثُمَّ يَغْدُو يُخْبِرُ النَّاسَ»
کتاب: خوابوں کی تعبیر سے متعلق آداب و احکام
باب: شیطان جس سے خواب میں شرارت کرے اسے چاہیے کہ وہ خواب لوگوں کو نہ بتائے
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، ایک آدمی نے نبیﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا: میں نے (خواب میں) دیکھا کہ میرا سر اڑا دیا گیا ہے۔ میں نے دیکھا کہ وہ لڑھکتا جا رہا ہے۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: شیطان(بعض اوقات) کسی انسان کی طرف متوجہ ہو کر اسے (خواب میں) خوف زدہ کرتا ہے، پھر وہ (شخص) صبح لوگوں کو بتانے لگتا ہے (یہ مناسب نہیں)
تشریح :
1۔پریشان کن خواب کسی کو سنانا مناسب نہیں۔
2۔انسان کو چاہیے کہ اللہ تعالی پر توکل کرتے ہوئے ایسے خواب کو اہمیت نہ دے بلکہ گزشتہ باب کی احادیث کے مطابق عمل کرے۔اللہ کی رحمت سے اسے کوئی نقصان نہیں ہوگا۔واللہ اعلم۔
1۔پریشان کن خواب کسی کو سنانا مناسب نہیں۔
2۔انسان کو چاہیے کہ اللہ تعالی پر توکل کرتے ہوئے ایسے خواب کو اہمیت نہ دے بلکہ گزشتہ باب کی احادیث کے مطابق عمل کرے۔اللہ کی رحمت سے اسے کوئی نقصان نہیں ہوگا۔واللہ اعلم۔