Book - حدیث 3864

كِتَابُ الدُّعَاءِ بَابُ كَرَاهِيَةِ الِاعْتِدَاءِ فِي الدُّعَاءِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَفَّانُ قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ: أَنْبَأَنَا سَعِيدٌ الْجُرَيْرِيُّ، عَنْ أَبِي نَعَامَةَ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مُغَفَّلٍ، سَمِعَ ابْنَهُ يَقُولُ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْقَصْرَ الْأَبْيَضَ عَنْ يَمِينِ الْجَنَّةِ، إِذَا دَخَلْتُهَا، فَقَالَ: أَيْ بُنَيَّ سَلِ اللَّهَ الْجَنَّةَ، وَعُذْ بِهِ مِنَ النَّارِ، فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «سَيَكُونُ قَوْمٌ يَعْتَدُونَ فِي الدُّعَاءِ»

ترجمہ Book - حدیث 3864

کتاب: دعا سے متعلق احکام ومسائل باب: دعا میں حد سے بڑھنا منع ہے حضرت عبداللہ بن مغفل ؓ سے روایت ہے انھوں نے اپنے بیٹے کو دعا میں کہتے سنا:اے اللہ : میں تجھ سے درخواست کرتا ہوں کہ جب میں جنت میں داخل ہوں تو مجھے جنت کے دائیں طرف سفید محل دینا۔انھوں نے فرمایا: بیٹے سے جنت مانگو اور( جہنم کی ) آگ سے اس کی پناہ مانگو کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے آپ فرمارہے تھے:آئندہ ایسے لوگ ہوں گے جودعا میں حدسے تجاوز کریں گے۔
تشریح : 1۔ دعا میں اللہ تعالی کی عظمت و احترام کو پیش نظر رکھنا ضروری ہے۔2۔ جوشخص جنت میں پہنچ گیا، اسے وہاں ہر وہ چیز ملے گی جس کی اسے خواہش ہوگی، اس لیے دعا میں جنت کی نعمتوں کی تفصیل بیان کرنے کی ضرورت نہیں۔3۔ جنت الفردوس کی دعا کرنا یا نبیﷺ کے پڑوس کی دعا کرنا درست ہے کیونکہ بعض اعمال پر ان کی بشارت موجود ہے۔ 1۔ دعا میں اللہ تعالی کی عظمت و احترام کو پیش نظر رکھنا ضروری ہے۔2۔ جوشخص جنت میں پہنچ گیا، اسے وہاں ہر وہ چیز ملے گی جس کی اسے خواہش ہوگی، اس لیے دعا میں جنت کی نعمتوں کی تفصیل بیان کرنے کی ضرورت نہیں۔3۔ جنت الفردوس کی دعا کرنا یا نبیﷺ کے پڑوس کی دعا کرنا درست ہے کیونکہ بعض اعمال پر ان کی بشارت موجود ہے۔