Book - حدیث 3861

كِتَابُ الدُّعَاءِ بَابُ أَسْمَاءِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ صحيح - دون عد الأسماء حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّنْعَانِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الْمُنْذِرِ زُهَيْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ التَّمِيمِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِنَّ لِلَّهِ تِسْعَةً وَتِسْعِينَ اسْمًا، مِائَةً إِلَّا وَاحِدًا، إِنَّهُ وِتْرٌ، يُحِبُّ الْوِتْرَ، مَنْ حَفِظَهَا دَخَلَ الْجَنَّةَ وَهِيَ: اللَّهُ، الْوَاحِدُ، الصَّمَدُ، الْأَوَّلُ، الْآخِرُ، الظَّاهِرُ، الْبَاطِنُ، الْخَالِقُ، الْبَارِئُ، الْمُصَوِّرُ، الْمَلِكُ، الْحَقُّ، السَّلَامُ، الْمُؤْمِنُ، الْمُهَيْمِنُ، الْعَزِيزُ، الْجَبَّارُ، الْمُتَكَبِّرُ، الرَّحْمَنُ، الرَّحِيمُ، اللَّطِيفُ، الْخَبِيرُ، السَّمِيعُ، الْبَصِيرُ، الْعَلِيمُ، الْعَظِيمُ، الْبَارُّ، الْمُتْعَالِ، الْجَلِيلُ، الْجَمِيلُ، الْحَيُّ، الْقَيُّومُ، الْقَادِرُ، الْقَاهِرُ، الْعَلِيُّ، الْحَكِيمُ، الْقَرِيبُ، الْمُجِيبُ، الْغَنِيُّ، الْوَهَّابُ، الْوَدُودُ، الشَّكُورُ، الْمَاجِدُ، الْوَاجِدُ، الْوَالِي، الرَّاشِدُ، الْعَفُوُّ، الْغَفُورُ، الْحَلِيمُ، الْكَرِيمُ، التَّوَّابُ، الرَّبُّ، الْمَجِيدُ، الْوَلِيُّ، الشَّهِيدُ، الْمُبِينُ، الْبُرْهَانُ، الرَّءُوفُ، الرَّحِيمُ، الْمُبْدِئُ، الْمُعِيدُ، الْبَاعِثُ، الْوَارِثُ، الْقَوِيُّ، الشَّدِيدُ، الضَّارُّ، النَّافِعُ، الْبَاقِي، الْوَاقِي، الْخَافِضُ، الرَّافِعُ، الْقَابِضُ، الْبَاسِطُ، الْمُعِزُّ، الْمُذِلُّ، الْمُقْسِطُ، الرَّزَّاقُ، ذُو الْقُوَّةِ، الْمَتِينُ، الْقَائِمُ، الدَّائِمُ، الْحَافِظُ، الْوَكِيلُ، الْفَاطِرُ، السَّامِعُ، الْمُعْطِي، الْمُحْيِي، الْمُمِيتُ، الْمَانِعُ، الْجَامِعُ، الْهَادِي، الْكَافِي، الْأَبَدُ، الْعَالِمُ، الصَّادِقُ، النُّورُ، الْمُنِيرُ، التَّامُّ، الْقَدِيمُ، الْوِتْرُ، الْأَحَدُ، الصَّمَدُ، الَّذِي لَمْ يَلِدْ، وَلَمْ يُولَدْ، وَلَمْ يَكُنْ لَهُ كُفُوًا أَحَدٌ قَالَ زُهَيْرٌ: فَبَلَغَنَا مِنْ غَيْرِ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ، أَنَّ أَوَّلَهَا يُفْتَحُ بِقَوْلِ: «لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ، بِيَدِهِ الْخَيْرُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، لَهُ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَى»

ترجمہ Book - حدیث 3861

کتاب: دعا سے متعلق احکام ومسائل باب: اللہ عزوجل کے ناموں کا بیان حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:اللہ تعا لیٰ کے ننانوے یعنی ایک کم سو نام ہیں وہ اکیلا ہے طاق عدد کو پسند کرتا ہے۔جوشخص انھیں یاد کرے گا جنت میں داخل ہوگا۔وہ یہ ہیں:[اللہ] ایک[الصمد] بے نیاز[الاول]سب سےپہلے موجود[الاخر]سب کے بعد رہنے والا[الظا ہر]اپنی قدرتوں کے لحاظ سے ظاہر[الباطن] اپنی حقیت کے لحاظ سے پوشیدہ[الخالق]پیدا کرنے[الباری]بنانے والا[المصور]صورتیں بنانےوالا[المالک ]بادشاہ[الحق] سچا[السلام] سلامتی والا[ المومن] امن دینے والا [المھیمن] نگہبان [العزیز] غالب[الجبار]زبردست یا کمی پورا کرنے[المتکبر] اپنی عظمت کا اظہار کرنے والا[الرحمن]انتہائی رحم کرنے والا[الرحیم]ہمیشہ رحم کرنے والا [اللطیف] باریک بین[الخبیر]ہمیشہ باخبر[السمیع] خوب سننے والا[البصیر]خوب دیکھنے والا [العلیم] خوب جانے والا[العظیم]خوب عظمت والا[البار]احسان کرنے والا [المتعال]بلند[الجلیل] جاہ جلال والا[ الجمیل] صاحب جمال [الحی]زندہ [القیوم] قائم رہنے والا اور قائم رکھنے والا [القادر]سب کچھ کرسکنے والا [القاھر]غالب [العلی] بہت بلند [الحکیم ]خوب حکمتوں والا[القریب] علم قدرت کے اعتبار سے مخلوق سے انتہائی قریب [المجیب]قبول کرنے والا[الغنی] بےپرواہ جوکسی کا محتاج نہیں [الوھاب ]بہت کچھ دینے والا[الودود] بہت زیادہ محبت رکھنے والا محبوب [الشکور]نہایت قدردان[الماجد] بزرگی والا[الماجد] ایسا غنی جوکبھی مفلس ومحتاج نہ ہو[الوالی] مالک ومختار[الرشد]ہدیت دینے والا[ العفو]بہت زیادہ معاف کرنے والا[الغفور] بہت گناہ بخشنے والا[الحلیم] ہمیشہ درگزر کرنے والا [الکریم] بے انتہا سخی ہر قسم کی صفات کمال سے متصف [التواب] بہت زیادہ توبہ قبول کرنے والا[الرب ] مالک پالنے والا[الولی]مددگار[الشھید] گواہی دینے والا ناظر[المبین]واضح کرنے والا[البرھان]دلیل[الروؤف بہت شفقت کرنے والا [الرحیم]ہمیشہ رحم کرنے والا[المبدی]پہلی بار پیدا کرنے والا[المعید]دوبارہ پیدا کرنے والا[ الباعث ]قبروں سے اٹھانے والا[الوارث]وارث(باقی رہنے والا) [القوی] بہت زیادہ قوت والا[الشدید]سختی کرنے والا[الضار] نقصان کا ا ختیار رکھنے والا[النافع]نفع پہنچانے والا[الباقی] ہمیشہ باقی رہنےوالا[الواقی]بچانے والا محفوظ رکھنے والا[الخافض]پست کرنے والا[الرافع]بلند کرنے والا[القابض] تنگی کرنے والا[الباسط]فراخی کرنےوالا[المعز]عزت دینے والا[المذل] ذلت دینے والا[المقسط] انصاف کرنے والا[الرزاق]رزق دینے ولا[ذوالقوۃ]قوت والا[المتین]نہایت مضبوط[القائم]ہمیشہ رہنے والا[الدئم]ہمیشگی والا [الحافظ] حفا ظت کرنے والا[الوکیل ] کارساز [الفاطر]پیدا کرنے والا[السامع ] سننے والا [المعطی]دینے والا[المحی]زندگی بخشنے والا[المقیت]موت دینے والا[المانع]روکنے والا[الجامع]جمع کرنے والا[الھادی]ہدایت دینے والا رہمنائی کرنے والا[الکافی]کفایت کرنے والا[الابد ]ہمیشگی والا[العالم]جاننےوالا [الصادق] سچا [النور]روشن[المنیر]روشنی کرنے والا[التام]قدیم [الوتر] ایک [الاحد]اکیلا [الصمد] بے نیاز[الذی لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ وَلَمْ يَكُن لَّهُ كُفُوًا أَحَدٌ ] جس نے نہ کسی کوجنم دیا نہ اسے کسی نے جنم دیا نہ اس کا کوئی ہم سر ہے۔ زہیر بن تیمی﷫ نے کہا ہمیں متعدد علماء کا یہ قول معلوم ہوا ہے کہ اسمائے حسنیٰ شروع کرتے وقت پہلے یہ کہنا چاہیے:[لاالہ الااللہ وحدہ لاشریک لہ الملک ولہ الملک ولہ الحمد بیدہ الخیر وھو علیٰ کل شیء قدیر۔لاالہ الا اللہ لہ الاسماء الحسنیٰ] اکیلے اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اسی کا کوئی شریک نہیں باشاہی اسی کی ہےاور تعریف بھی اس کی ہے۔اسی کے ہاتھ میں ساری بھلائی ہے اوروہ ہر چیز پر خوب قادر ہے۔اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ۔اسی کے بہترین نام ہیں۔
تشریح : مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے تاہم اللہ کے جونام قرآن مجید اور صحیح احادیث میں آئے ہیں ان کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے دعا کرنی چاہیے گزشتہ روایت جو کہ حسن درجے کی ہے اس میں یہ بھی مذکور ہے کہ اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام ہیں جوانہیں شمار کرے گا اور ایک دوسری روایت کے مطابق جو انہیں یاد کرے گا جنت میں داخل ہو جائے گا ۔ لیکن ان ننانوے ناموں کی تفصیل کسی ایک ہی صحیح حدیث سے ثابت نہیں لہٰذا اللہ کے جو نام قرآن مجید اور صحیح احادیث سے ثابت ہیں ان کے ساتھ ہی اللہ تعالیٰ سے دعا کرنی چاہیے ۔ واللہ اعلم . مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے تاہم اللہ کے جونام قرآن مجید اور صحیح احادیث میں آئے ہیں ان کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے دعا کرنی چاہیے گزشتہ روایت جو کہ حسن درجے کی ہے اس میں یہ بھی مذکور ہے کہ اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام ہیں جوانہیں شمار کرے گا اور ایک دوسری روایت کے مطابق جو انہیں یاد کرے گا جنت میں داخل ہو جائے گا ۔ لیکن ان ننانوے ناموں کی تفصیل کسی ایک ہی صحیح حدیث سے ثابت نہیں لہٰذا اللہ کے جو نام قرآن مجید اور صحیح احادیث سے ثابت ہیں ان کے ساتھ ہی اللہ تعالیٰ سے دعا کرنی چاہیے ۔ واللہ اعلم .