Book - حدیث 3854

كِتَابُ الدُّعَاءِ بَابُ لَا يَقُولُ الرَّجُلُ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي إِنْ شِئْتَ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ، عَنِ ابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي إِنْ شِئْتَ، وَلْيَعْزِمْ فِي الْمَسْأَلَةِ، فَإِنَّ اللَّهَ لَا مُكْرِهَ لَهُ

ترجمہ Book - حدیث 3854

کتاب: دعا سے متعلق احکام ومسائل باب: یہ کہنا جائز نہیں یااللہ! اگر تو چاہے تو مجھے بخش دے حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص یوں نہ کہے: یااللہ! اگر تو چاہتا ہے تو مجھے بخش دے۔ اے چاہیے کہ پختہ امید کے ساتھ دعا مانگے کیونکہ اللہ کو کوئی مجبور نہیں کرسکتا۔
تشریح : ۱ ۔ اللہ تعالیٰ سے قبولیت کی امید رکھتے ہوئے اپنی حاجب کرنی چاہیے۔ ۲۔ یہ کہنا کہ ا“اگر تو چاہے” اللہ کے شایان شان نہیں ، اس لیے ناپسندیدہ ہے کیونکہ سب کچھ دینے والا تو وہی ایک ہے اس سے ت اس عزم کے ساتھ مانگنا چاہیے کہ اگر تو میری دعا قبول نہیں کرے گا تو میرا تو تیر ے سوا اور کوئی در ہی نہیں ہے، میں تیرا در چھوڑ کر کہاں جاؤں؟بہرحال ایسے الفاظ نا پسندیدہ ہیں جن میں یقین کی بجائے مایوسی کا اظہار ہو۔ ۳۔ یہ دعا کرنا درست ہے کہ اگر فلاں چیز میرے لیے بہتر ہے تو مجھے عطا فرما دے ورنہ وہ چیز عطا فرما دے جو میرے لیے بہتر ہو۔ دعائے استخارہ میں یہی دعا کی جاتی ہے۔ ۱ ۔ اللہ تعالیٰ سے قبولیت کی امید رکھتے ہوئے اپنی حاجب کرنی چاہیے۔ ۲۔ یہ کہنا کہ ا“اگر تو چاہے” اللہ کے شایان شان نہیں ، اس لیے ناپسندیدہ ہے کیونکہ سب کچھ دینے والا تو وہی ایک ہے اس سے ت اس عزم کے ساتھ مانگنا چاہیے کہ اگر تو میری دعا قبول نہیں کرے گا تو میرا تو تیر ے سوا اور کوئی در ہی نہیں ہے، میں تیرا در چھوڑ کر کہاں جاؤں؟بہرحال ایسے الفاظ نا پسندیدہ ہیں جن میں یقین کی بجائے مایوسی کا اظہار ہو۔ ۳۔ یہ دعا کرنا درست ہے کہ اگر فلاں چیز میرے لیے بہتر ہے تو مجھے عطا فرما دے ورنہ وہ چیز عطا فرما دے جو میرے لیے بہتر ہو۔ دعائے استخارہ میں یہی دعا کی جاتی ہے۔