كِتَابُ الدُّعَاءِ بَابُ الدُّعَاءِ بِالْعَفْوِ وَالْعَافِيَةِ صحیح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ كَهْمَسِ بْنِ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ وَافَقْتُ لَيْلَةَ الْقَدْرِ مَا أَدْعُو قَالَ تَقُولِينَ اللَّهُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّي
کتاب: دعا سے متعلق احکام ومسائل
باب: معافی اورعافیت کی دعا
ام المومنین حضرت عائشہ ؓا سے روایت ہے، انہوں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسولؐ! اگر میں لیلۃ القدر پالوں تو کیا دعا مانگوں؟ آپؐ نے فرمایا: ’’یوں کہنا: [اللّهم إنك عفُوٌّ تحبُّ العفو فاعفُ عنِّي] ’’اے اللہ! تو بہت زیادہ معاف کرنے والا ہے، تو معاف کرنا پسند کرتا ہے، لہٰذا مجھے معاف فرمادے۔‘‘
تشریح :
۱ ۔ جن راتوں میں شب قدر ہو نے کا امکان ہوتا ہے، ان میں زیادہ دعا کرنی چا ہیے۔ ۲۔ بندے کو سب سے زیادہ جس چیز کی ضرورت ہے وہ اللہ کی بارگاہ سے معافی کا حصول ہے۔
۱ ۔ جن راتوں میں شب قدر ہو نے کا امکان ہوتا ہے، ان میں زیادہ دعا کرنی چا ہیے۔ ۲۔ بندے کو سب سے زیادہ جس چیز کی ضرورت ہے وہ اللہ کی بارگاہ سے معافی کا حصول ہے۔