Book - حدیث 3834

كِتَابُ الدُّعَاءِ بَابُ دُعَاءِ رَسُولِ اللَّهِﷺ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ يَزِيدَ الرَّقَاشِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُكْثِرُ أَنْ يَقُولَ اللَّهُمَّ ثَبِّتْ قَلْبِي عَلَى دِينِكَ فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ تَخَافُ عَلَيْنَا وَقَدْ آمَنَّا بِكَ وَصَدَّقْنَاكَ بِمَا جِئْتَ بِهِ فَقَالَ إِنَّ الْقُلُوبَ بَيْنَ إِصْبَعَيْنِ مِنْ أَصَابِعِ الرَّحْمَنِ عَزَّ وَجَلَّ يُقَلِّبُهَا وَأَشَارَ الْأَعْمَشُ بِإِصْبَعَيْهِ

ترجمہ Book - حدیث 3834

کتاب: دعا سے متعلق احکام ومسائل باب: رسول اللہ ﷺ کی دعا حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ کثرت سے منع فرمایا کرتے تھے: [الهم ثبت قلبي عليٰ دينك] ’’اے اللہ! میرے دل کو اپنے دین پر قائم رکھ۔‘‘ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا آپ کو ہمارے بارے میں (گمراہ ہونے کا) خطرہ ہے؟حالانکہ ہم آپ پر ایمان لا چکے ہیں اور جو کچھ (ایمان و عمل کے احکام) آپ لائے ہیں، ان کو سچ مانتے ہیں۔ نبیﷺ نے فرمایا: ’’دل رحمٰن کی دو انگلیوں کے درمیان ہیں، وہ انہیں تبدیل کرتا رہتا ہے۔‘‘ امام اعمش ؓ نے یہ حدیث بیان کرتے ہوئے دو انگلیوں سے اشارہ کیا۔
تشریح : ۱۔ہدایت مل جانے پر اس پر ثابت قدم رہنے کی توفیق اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے۔ ۲۔ موجود ہ دور میں نئے نئے فتنے آرہے ہیں۔ باطل کو مزین کر کے پیش کیاجا رہا ہے، قرآن و حدیث کی نصوص کو غلط تاویلوں کےذریعے سے غلط موقف کی تائید میں پیش کیا جا رہا ہے۔ ان حالات میں نہ صرف عوام کو بلکہ علماء کو بھی اللہ سے مدد مانگتے رہنے کی ضرورت ہے۔ ۳۔ ہدایت و ضلالت اللہ کے ہاتھ میں ہے، لہذا ہدایت کی درخواست اسی سے کرنی چاہیے۔ ۴۔ قرآن و حدیث میں اللہ تعالیٰ کے ہاتھ اور انگلیوں وغیرہ کے جو الفاظ آئے ہیں ، ان پر ایمان رکھنا چاہیے لیکن ان کی حقیقت سے صرف اللہ ہی باخبر ہے۔ ۱۔ہدایت مل جانے پر اس پر ثابت قدم رہنے کی توفیق اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے۔ ۲۔ موجود ہ دور میں نئے نئے فتنے آرہے ہیں۔ باطل کو مزین کر کے پیش کیاجا رہا ہے، قرآن و حدیث کی نصوص کو غلط تاویلوں کےذریعے سے غلط موقف کی تائید میں پیش کیا جا رہا ہے۔ ان حالات میں نہ صرف عوام کو بلکہ علماء کو بھی اللہ سے مدد مانگتے رہنے کی ضرورت ہے۔ ۳۔ ہدایت و ضلالت اللہ کے ہاتھ میں ہے، لہذا ہدایت کی درخواست اسی سے کرنی چاہیے۔ ۴۔ قرآن و حدیث میں اللہ تعالیٰ کے ہاتھ اور انگلیوں وغیرہ کے جو الفاظ آئے ہیں ، ان پر ایمان رکھنا چاہیے لیکن ان کی حقیقت سے صرف اللہ ہی باخبر ہے۔