كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا بَابُ الرَّجُلِ وَالْمَرْأَةِ يَتَوَضَّآَنِ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ حسن صحیح حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ حَدَّثَنَا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ النُّعْمَانِ وَهُوَ ابْنُ سَرْحٍ عَنْ أُمِّ صُبَيَّةَ الْجُهَنِيَّةِ قَالَتْ رُبَّمَا اخْتَلَفَتْ يَدِي وَيَدُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْوُضُوءِ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ بْن مَاجَةَ سَمِعْتُ مُحَمَّدًا يَقُولُ أُمُّ صُبَيَّةَ هِيَ خَوْلَةُ بِنْتُ قَيْسٍ فَذَكَرْتُ لِأَبِي زُرْعَةَ فَقَالَ صَدَقَ
کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں
باب: مرد اور عورت ایک ہی برتن میں وضو کرسکتے ہیں
سیدہ ام صبیہ جہنیہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک ہی برتن میں سے وضو کرتے ہوئے بعض اوقات میرا ہاتھ اور رسول اللہ ﷺ کا ہاتھ یکے بعد دیگرے( برتن میں) پڑتا۔
امام ابو عبد اللہ ابن ماجہ نے فرمایا:میں نے مجمد (بن یحیٰ ذیلی) سے سنا‘وہ کہتے تھے‘ام صبیہ‘خولہ بنت قیس ہے۔یہ بات میں نے ابو زرعہ سے ذکر کی تو انہوں نے کہا‘محمد نے سچ کہا۔
تشریح :
ممکن ہے کہ یہ واقعہ پردے کا حکم نازل ہونے سے پہلے کا ہویا شاید ان کا نبیﷺ سے کوئی ایسا رشتہ ہو جس کی وجہ سے پردہ وجب نہ ہو۔واللہ اعلم
ممکن ہے کہ یہ واقعہ پردے کا حکم نازل ہونے سے پہلے کا ہویا شاید ان کا نبیﷺ سے کوئی ایسا رشتہ ہو جس کی وجہ سے پردہ وجب نہ ہو۔واللہ اعلم