كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ فَضْلِ التَّسْبِيحِ حسن حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ الْحِزَامِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو يَحْيَى زَكَرِيَّا بْنُ مَنْظُورٍ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عُقْبَةَ بْنِ أَبِي مَالِكٍ عَنْ أُمِّ هَانِئٍ قَالَتْ أَتَيْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ دُلَّنِي عَلَى عَمَلٍ فَإِنِّي قَدْ كَبِرْتُ وَضَعُفْتُ وَبَدُنْتُ فَقَالَ كَبِّرِي اللَّهَ مِائَةَ مَرَّةٍ وَاحْمَدِي اللَّهَ مِائَةَ مَرَّةٍ وَسَبِّحِي اللَّهَ مِائَةَ مَرَّةٍ خَيْرٌ مِنْ مِائَةِ فَرَسٍ مُلْجَمٍ مُسْرَجٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَخَيْرٌ مِنْ مِائَةِ بَدَنَةٍ وَخَيْرٌ مِنْ مِائَةِ رَقَبَةٍ
کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل
باب: اللہ کی تسبیحات پڑھنے کاثواب
حضرت ام ہانئ رضی اللہ عنہاسے روایت ہے ، انہوں نے فرمایا:میں نے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیا:اے اللہ کے رسول ! مجھے کوئی (آسان سا)عمل بتائیے کیونکہ میں بوڑھی اور کمزور ہوگئی ہوں اور میرا بدن بھاری ہوگیا ہے ۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: سو بار[َاَللہُ اَکۡبَرُ]کہہ،سو بار[اَلۡحَمۡدُ لِلہ]کہہ،سو بار[سُبۡحَانَ اللہ]کہہ۔ یہ لگام اور کاٹھی سمیت سو گھوڑے اللہ کی راہ میں دینے سے بہتر ہے ،سو اونٹ (اللہ کی راہ میں قربان کرنے ) سے بہتر ہے،اور سو غلام آزاد کرنے سے بہتر ہے۔
تشریح :
۱ ۔ مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداَ َ ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے شواہد کی بنا پر حسن قرار دیا ہے اور اس پر تفصیلی بحث کی ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ مذکورہ روایت شواہد کی بنا پر حسن درجے تک پہنچ جاتی ہے ، لہذا مذکورہ روایت سنداَ َ ضعیف ہونے کے باوجود قابل عمل اور قابل حجت ہے مزید تفصیل کے لیے دیکھئے : (الصحيحة للألبانى رقم :1312 وسنن ابن ماجه بتحقيق الدكتور بشار عواد رقم : 3810) بنا بریں جو شخص بڑے بڑے اعمال انجام نہ دے سکتا ہو، اس کے لیے اللہ کا ذکر ان اعمال سے بہتر ہے ۔۲۔ معمر آدمی کو اللہ کے ذکر میں زیادہ مشغول ہونا چاہیے۔
۱ ۔ مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداَ َ ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے شواہد کی بنا پر حسن قرار دیا ہے اور اس پر تفصیلی بحث کی ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ مذکورہ روایت شواہد کی بنا پر حسن درجے تک پہنچ جاتی ہے ، لہذا مذکورہ روایت سنداَ َ ضعیف ہونے کے باوجود قابل عمل اور قابل حجت ہے مزید تفصیل کے لیے دیکھئے : (الصحيحة للألبانى رقم :1312 وسنن ابن ماجه بتحقيق الدكتور بشار عواد رقم : 3810) بنا بریں جو شخص بڑے بڑے اعمال انجام نہ دے سکتا ہو، اس کے لیے اللہ کا ذکر ان اعمال سے بہتر ہے ۔۲۔ معمر آدمی کو اللہ کے ذکر میں زیادہ مشغول ہونا چاہیے۔