Book - حدیث 381

كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا بَابُ الرَّجُلِ وَالْمَرْأَةِ يَتَوَضَّآَنِ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ صحیح حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ حَدَّثَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ كَانَ الرِّجَالُ وَالنِّسَاءُ يَتَوَضَّئُونَ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ

ترجمہ Book - حدیث 381

کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں باب: مرد اور عورت ایک ہی برتن میں وضو کرسکتے ہیں سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں مرد اور عورتیں ایک ہی برتن میں سے وضو کر لیا کرتے تھے
تشریح : 1۔ گزشتہ باب میں بیان ہوا کہ میاں بیوی ایک ہی برتن میں اکھٹے غسل کرسکتےہیں۔اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اکھٹے وضو بھی کرسکتے ہیں۔اس باب کی احادیث سے صراحت کے ساتھ ثابت ہوگیا کہ یہ درست ہے۔ 2۔مردوں اور عورتوں کے اکھٹے وضو کرنے سے مراد خاوند بیوی کا اکھٹا وضو کرنا بھی ہوسکتاہے اور محرم مردوں عورتوں کا مل کر وضو کرنا بھی مراد ہوسکتا ہےکیونکہ وضو کے اعضاء محرم کے سامنے ظاہر کیے جا سکتے ہیں۔محرم سے مراد وہ رشتہ دار ہیں جن سے ہمیشہ کے لیے نکاح حرام ہے،مثلاً:ماں بیٹا بہن بھائی اور باپ بیٹی وغیرہ۔ عورت کو ان رشتہ داروں سے پردہ کرنے کا حکم نہیں دیا گیا۔وہ افراد جن سے نکاح وقتی طور پر حرام ہے محرم نہیں ہیں کیونکہ سالی سے نکاح سرف اسوقت تک حرام ہے جب تک اس کی بہن (بیوی)نکاح میں ہے۔اگر بیوی فوت ہوجائے یا اسے طلاق ہوجائے تواس کی بہن (سالی ) سے نکاح جائز ہے۔ 1۔ گزشتہ باب میں بیان ہوا کہ میاں بیوی ایک ہی برتن میں اکھٹے غسل کرسکتےہیں۔اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اکھٹے وضو بھی کرسکتے ہیں۔اس باب کی احادیث سے صراحت کے ساتھ ثابت ہوگیا کہ یہ درست ہے۔ 2۔مردوں اور عورتوں کے اکھٹے وضو کرنے سے مراد خاوند بیوی کا اکھٹا وضو کرنا بھی ہوسکتاہے اور محرم مردوں عورتوں کا مل کر وضو کرنا بھی مراد ہوسکتا ہےکیونکہ وضو کے اعضاء محرم کے سامنے ظاہر کیے جا سکتے ہیں۔محرم سے مراد وہ رشتہ دار ہیں جن سے ہمیشہ کے لیے نکاح حرام ہے،مثلاً:ماں بیٹا بہن بھائی اور باپ بیٹی وغیرہ۔ عورت کو ان رشتہ داروں سے پردہ کرنے کا حکم نہیں دیا گیا۔وہ افراد جن سے نکاح وقتی طور پر حرام ہے محرم نہیں ہیں کیونکہ سالی سے نکاح سرف اسوقت تک حرام ہے جب تک اس کی بہن (بیوی)نکاح میں ہے۔اگر بیوی فوت ہوجائے یا اسے طلاق ہوجائے تواس کی بہن (سالی ) سے نکاح جائز ہے۔