Book - حدیث 3807

كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ فَضْلِ التَّسْبِيحِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ أَبِي سِنَانٍ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي سَوْدَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِهِ وَهُوَ يَغْرِسُ غَرْسًا فَقَالَ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ مَا الَّذِي تَغْرِسُ قُلْتُ غِرَاسًا لِي قَالَ أَلَا أَدُلُّكَ عَلَى غِرَاسٍ خَيْرٍ لَكَ مِنْ هَذَا قَالَ بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ قُلْ سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَكْبَرُ يُغْرَسْ لَكَ بِكُلِّ وَاحِدَةٍ شَجَرَةٌ فِي الْجَنَّةِ

ترجمہ Book - حدیث 3807

کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل باب: اللہ کی تسبیحات پڑھنے کاثواب حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے ، وہ پودا لگارہے تھے کہ رسول اللہ ﷺ ان کے پاس سے گزرے اور فرمایا: ابو ہریرہ!کیا لگارہے ہو؟ میں نے کہا:پودا لگارہا ہوں۔آپ نے فرمایا: کیا میں تمہیں اس سے بہتر پودا نہ بتاؤں ؟ ابو ہریرہ ؓ نے کہا : جی ہاں اللہ کے رسول ! آپ نے فرمایا: کہو:[ سُبۡحَانَ اللہِ وَالۡحَمۡدُ لِلہِ وَلَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَاللہُ اَکۡبَرُ]ان میں سے ہر ہر کلمے کے عوض جنت میں تمہارے لئے ایک ایک درخت لگادیا جائے گا۔
تشریح : ۱ ۔اللہ کی تعریف کےکلمات اللہ کو بہت پیارے ہیں۔ ۲۔ جنت میں نعمتیں دنیا میں کی ہوئی نیکیوں کے مطابق ملیں گی ۔۳۔ اگرچہ اللہ تعالی نے جنت اور جہنم کو پہلے سے پیدا کیا ہوا ہے لیکن اب بھی ان میں نئی نئی نعمتوں اور نئے نئے عذابوں کا اضافہ ہوتا رہتا ہے۔ ۴۔ ہر مومن کےلیے جنت میں جگہ مخصوص ہے، جہاں اس کے اعمال کے مطابق باغات ، محلات اور دوسری نعمتیں تیار ہو رہی ہیں۔ ۵۔ مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نےسنداَ َ ضعیف قرار دیا ہے اور مزید لکھا ہے کہ اس حدیث کی اصل صحیح ہے۔ علاوہ ازیں شیخ البانی  نے بھی اسے صحیح قرار دیا ہے، لہذا مذکورہ روایت سندا َ َضعیف ہونے کے باوجود دیگر شواہد کی بنا قابل عمل اور قابل حجت ہے۔ وللہ أعلم۔ مزید تفصیل کےلیے دیکھئے:( التعليق الرغيب : 2/ 244) ۱ ۔اللہ کی تعریف کےکلمات اللہ کو بہت پیارے ہیں۔ ۲۔ جنت میں نعمتیں دنیا میں کی ہوئی نیکیوں کے مطابق ملیں گی ۔۳۔ اگرچہ اللہ تعالی نے جنت اور جہنم کو پہلے سے پیدا کیا ہوا ہے لیکن اب بھی ان میں نئی نئی نعمتوں اور نئے نئے عذابوں کا اضافہ ہوتا رہتا ہے۔ ۴۔ ہر مومن کےلیے جنت میں جگہ مخصوص ہے، جہاں اس کے اعمال کے مطابق باغات ، محلات اور دوسری نعمتیں تیار ہو رہی ہیں۔ ۵۔ مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نےسنداَ َ ضعیف قرار دیا ہے اور مزید لکھا ہے کہ اس حدیث کی اصل صحیح ہے۔ علاوہ ازیں شیخ البانی  نے بھی اسے صحیح قرار دیا ہے، لہذا مذکورہ روایت سندا َ َضعیف ہونے کے باوجود دیگر شواہد کی بنا قابل عمل اور قابل حجت ہے۔ وللہ أعلم۔ مزید تفصیل کےلیے دیکھئے:( التعليق الرغيب : 2/ 244)