كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ فَضْلِ التَّسْبِيحِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ الْقَعْقَاعِ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَلِمَتَانِ خَفِيفَتَانِ عَلَى اللِّسَانِ ثَقِيلَتَانِ فِي الْمِيزَانِ حَبِيبَتَانِ إِلَى الرَّحْمَنِ سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ سُبْحَانَ اللَّهِ الْعَظِيمِ
کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل
باب: اللہ کی تسبیحات پڑھنے کاثواب
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: دو کلمات ایسے ہیں جو زبان پر ہلکے ہیں ،(اعمال کے) میزان میں بھاری ہیں،رحمان کو پیارے ہیں:[ سُبۡحَانَ اللہِ وَبِحَمۡدِہٖ، سُبۡحَانَ اللہِ الۡعَظِیۡمِ] میں اللہ کی پاکیزگی بیان کرتا ہوں اور اس کی تعریف کرتا ہوں ، پاک ہے اللہ عظمتوں والا۔
تشریح :
۱ ۔قیامت کے دن اعمال کا وزن ہوگا ۔۲۔ اللہ کا ذکر بھی ایک نیک عمل ہے، اس کا بھی وزن ہوگا۔ ۳۔اعمال کے وزن کا دارومدار خلوص نیت اور اتباع سنت پر ہے۔ سنت کے مطابق خلوص سے کیا ہوا تھوڑا سا عمل بھی زیادہ وزنی ہوگا لیکن خلوص کے بغیر یا سنت کے خلاف کیا ہوا زیادہ عمل بھی بے وزن ہوگا۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا:﴿وَقَدِمنا إِلىٰ ما عَمِلوا مِن عَمَلٍ فَجَعَلناهُ هَباءً مَنثورًا ﴾ (الفرقان 25: 23)“ اور انہوں نے جو (بظاہر نیک) اعمال کیے ہوں گے، ہم ان کی طرف متوجہ ہو کر انہیں پرا گندہ غبار کی طرح کر دیں گے۔”۴ ۔ مذکورہ بالا ذکر زیادہ سے زیادہ کرنا چا ہیے۔
۱ ۔قیامت کے دن اعمال کا وزن ہوگا ۔۲۔ اللہ کا ذکر بھی ایک نیک عمل ہے، اس کا بھی وزن ہوگا۔ ۳۔اعمال کے وزن کا دارومدار خلوص نیت اور اتباع سنت پر ہے۔ سنت کے مطابق خلوص سے کیا ہوا تھوڑا سا عمل بھی زیادہ وزنی ہوگا لیکن خلوص کے بغیر یا سنت کے خلاف کیا ہوا زیادہ عمل بھی بے وزن ہوگا۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا:﴿وَقَدِمنا إِلىٰ ما عَمِلوا مِن عَمَلٍ فَجَعَلناهُ هَباءً مَنثورًا ﴾ (الفرقان 25: 23)“ اور انہوں نے جو (بظاہر نیک) اعمال کیے ہوں گے، ہم ان کی طرف متوجہ ہو کر انہیں پرا گندہ غبار کی طرح کر دیں گے۔”۴ ۔ مذکورہ بالا ذکر زیادہ سے زیادہ کرنا چا ہیے۔