Book - حدیث 3793

كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ فَضْلِ الذِّكْرِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ أَخْبَرَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ قَيْسٍ الْكِنْدِيُّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُسْرٍ أَنَّ أَعْرَابِيًّا قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ شَرَائِعَ الْإِسْلَامِ قَدْ كَثُرَتْ عَلَيَّ فَأَنْبِئْنِي مِنْهَا بِشَيْءٍ أَتَشَبَّثُ بِهِ قَالَ لَا يَزَالُ لِسَانُكَ رَطْبًا مِنْ ذِكْرِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ

ترجمہ Book - حدیث 3793

کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل باب: اللہ کے ذکرکی فضیلت حضرت عبداللہ بن بسر ؓ سے روایت ہے ،ایک اعرابی نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا : اسلام میں نیک اعمال بہت زیادہ ہیں (میں ان سب کو کماحقہ ادا نہیں کرسکتا۔)مجھے ایک بات بتادیجئے جسے میں مضبوطی سے پکڑ لوں ۔ آپ نے فرمایا: تیری زبان ہمیشہ اللہ کے ذکر سے تررہے ۔
تشریح : ۱ ۔شرائع سےمراد اللہ کے مقرر کردہ احکام جن میں فرض بھی ہیں ، نوافل بھی ہیں اور مستحبات بھی۔ ۲۔ فرائض کی ادائیگی ہر احال میں ضروری ہے لیکن مستحبات کی بھی اپنی اہمیت ہے اور نوافل بھی قرب الہیٰ کا ذریعہ ہیں ۔ بعض لوگ ان اعمال کی کثرت دیکھ کر گھبرا جاے ہیں، جیسے اس صحابی نے خواہش ظاہر کی کہ آسان سی نیکی سے کافی ثواب حاصل ہو جائے۔ ۳۔ اللہ کے ذکر کو معمول بنالینے سے نفلی عباداتکی کمی کا ازالہ ہو جا تا ہے۔ ۴۔ کثرت سے ذکر کرنے کا مطلب یہ بھی ہے کہ مختلف اوقت کےلیے جواذکا ر بتائے گئےہیں، ان پر پابند ی کی جائے، مثلاَ َ: صبح و شام کے اذکار ، کھانے پینے کے اذکار وغیرہ اور یہ مطلب بھی ہے کہ عام اذکار کثرت سے کیے جائیں ، مثلاَ َ: (سبحان الله ، الحمد الله ، الله اكبر ، لا إله إلا الله ، لاحول ولاقوة إلا بالله) وغیرہ۔ ۱ ۔شرائع سےمراد اللہ کے مقرر کردہ احکام جن میں فرض بھی ہیں ، نوافل بھی ہیں اور مستحبات بھی۔ ۲۔ فرائض کی ادائیگی ہر احال میں ضروری ہے لیکن مستحبات کی بھی اپنی اہمیت ہے اور نوافل بھی قرب الہیٰ کا ذریعہ ہیں ۔ بعض لوگ ان اعمال کی کثرت دیکھ کر گھبرا جاے ہیں، جیسے اس صحابی نے خواہش ظاہر کی کہ آسان سی نیکی سے کافی ثواب حاصل ہو جائے۔ ۳۔ اللہ کے ذکر کو معمول بنالینے سے نفلی عباداتکی کمی کا ازالہ ہو جا تا ہے۔ ۴۔ کثرت سے ذکر کرنے کا مطلب یہ بھی ہے کہ مختلف اوقت کےلیے جواذکا ر بتائے گئےہیں، ان پر پابند ی کی جائے، مثلاَ َ: صبح و شام کے اذکار ، کھانے پینے کے اذکار وغیرہ اور یہ مطلب بھی ہے کہ عام اذکار کثرت سے کیے جائیں ، مثلاَ َ: (سبحان الله ، الحمد الله ، الله اكبر ، لا إله إلا الله ، لاحول ولاقوة إلا بالله) وغیرہ۔