كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا بَابُ الرَّجُلِ وَالْمَرْأَةِ يَغْتَسِلَانِ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْأَسَدِيُّ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَزْوَاجُهُ يَغْتَسِلُونَ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ
کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں
باب: میاں بیوی ایک برتن سے پانی لے کرغسل کر سکتے ہیں
سیدنا جابر بن عبداللہ ؓا سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ اور آپ کی ازواج مطہرات ایک ہی برتن سے غسل کر لیا کرتے تھے۔
تشریح :
مطلب یہ ہے کہ جس ام المومنین کے گھر میں رسول اللہ ﷺ غسل فرماتے ان کے ساتھ ہی ایک برتن میں غسل کرلیتےتھے۔یہ مطلب نہیں کہ ایک سے زیادہ ازواج المطہرات رضی اللہ عنہ بیک وقت اکھٹی غسل کرتی ہوں کیونکہ عورت کو دوسری عورت سے وہ اعضاء چھپانا ضروری ہیں جو خاوند سے چھپانا ضروری نہیں۔
باب:36۔مرد اور عورت ایک ہی برتن میں وضو کرسکتے ہیں
مطلب یہ ہے کہ جس ام المومنین کے گھر میں رسول اللہ ﷺ غسل فرماتے ان کے ساتھ ہی ایک برتن میں غسل کرلیتےتھے۔یہ مطلب نہیں کہ ایک سے زیادہ ازواج المطہرات رضی اللہ عنہ بیک وقت اکھٹی غسل کرتی ہوں کیونکہ عورت کو دوسری عورت سے وہ اعضاء چھپانا ضروری ہیں جو خاوند سے چھپانا ضروری نہیں۔
باب:36۔مرد اور عورت ایک ہی برتن میں وضو کرسکتے ہیں