كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ ثَوَابِ الْقُرْآنِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عَبَّاسٍ الْجُشَمِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ سُورَةً فِي الْقُرْآنِ ثَلَاثُونَ آيَةً شَفَعَتْ لِصَاحِبِهَا حَتَّى غُفِرَ لَهُ تَبَارَكَ الَّذِي بِيَدِهِ الْمُلْكُ
کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل
باب: قرآن مجید پڑھنے کاثواب
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے ، نبی ﷺ نے فرمایا:قرآن مجید میں ایک سورت جس کی تیس آیتیں ہیں ۔ اس نے اپنے پڑھنے والے کی شفاعت کی حتی کہ اس کی مغفرت ہوگئی۔(وہ سورت ہے)(تَبَارَکَ الَّذِیۡ بِیَدِہِ الۡمُلۡکُ)
تشریح :
۱ ۔“شفاعت کی ۔” یعنی قیامت کے دن شفاعت کرے گی ، جیسا کہ ایک روایت میں (۔۔۔) “شفاعت کرے گی۔” کالفظ ہے۔ (سنن أبي داؤد ، الصلاة ، باب في عدد الآي ، حديث : 1400) ۲۔ قیامت کے دن اعمال محسوس صورت میں سامنے آئیں گے۔ ۳۔ قیامت کو نیک اعمال بھی شفاعت کریں گے۔ ۴۔ قرآن مجید کی تلاوت ایمان کے ساتھ اورخلوص نیت سے ہو تو مغفرت کا باعث ہے۔
۱ ۔“شفاعت کی ۔” یعنی قیامت کے دن شفاعت کرے گی ، جیسا کہ ایک روایت میں (۔۔۔) “شفاعت کرے گی۔” کالفظ ہے۔ (سنن أبي داؤد ، الصلاة ، باب في عدد الآي ، حديث : 1400) ۲۔ قیامت کے دن اعمال محسوس صورت میں سامنے آئیں گے۔ ۳۔ قیامت کو نیک اعمال بھی شفاعت کریں گے۔ ۴۔ قرآن مجید کی تلاوت ایمان کے ساتھ اورخلوص نیت سے ہو تو مغفرت کا باعث ہے۔