كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا بَابُ الرَّجُلِ وَالْمَرْأَةِ يَغْتَسِلَانِ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْأَشْعَرِيُّ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ أُمِّ هَانِئٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْتَسَلَ وَمَيْمُونَةَ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ فِي قَصْعَةٍ فِيهَا أَثَرُ الْعَجِينِ
کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں
باب: میاں بیوی ایک برتن سے پانی لے کرغسل کر سکتے ہیں
سیدہ ام ہانی ؓا سے روایت ہے کہ نبی ﷺ اور سیدہ میمونہ ؓا نے ایک ٹب( میں پانی لے کر اس) سے غسل کیا جب کہ اس( برتن ) میں گوندھے ہوئے) آٹے کا اثر تھا۔
تشریح :
1)ہمارےفاضل محقق نے اس روایت کو سندا ضعیف قراردیا ہے اور اس کی بابت لکھتے ہیں کہ سنن النسائی کی اس روایت اس سے کفایت کرتی ہے جبکہ شیخ البانی ؒ نے مذکورہ روایت کو ہی صحیح قراردیا ہے
دیکھیے: ( الارواء:١/٦٤) لہذا معلوم ہوا کہ مذکورہ روایت قابل حجت ہے۔
2۔آٹا لگا ہونے کا مطلب یہ ہے کہ برتن میں آٹا گوندھا گیا تھا بعد میں برتن صاف کرتے وقت کچھ تھوڑا بہت ادھر ادھر رہ گیا۔اسی برتن میں پانی ڈال لیا گیا چونکہ آٹا پاک چیز ہےاور اگر اس میں معمولی مقدار میں پانی میں مل بھی گیا ہو تو کعئی حرج نہیں۔
1)ہمارےفاضل محقق نے اس روایت کو سندا ضعیف قراردیا ہے اور اس کی بابت لکھتے ہیں کہ سنن النسائی کی اس روایت اس سے کفایت کرتی ہے جبکہ شیخ البانی ؒ نے مذکورہ روایت کو ہی صحیح قراردیا ہے
دیکھیے: ( الارواء:١/٦٤) لہذا معلوم ہوا کہ مذکورہ روایت قابل حجت ہے۔
2۔آٹا لگا ہونے کا مطلب یہ ہے کہ برتن میں آٹا گوندھا گیا تھا بعد میں برتن صاف کرتے وقت کچھ تھوڑا بہت ادھر ادھر رہ گیا۔اسی برتن میں پانی ڈال لیا گیا چونکہ آٹا پاک چیز ہےاور اگر اس میں معمولی مقدار میں پانی میں مل بھی گیا ہو تو کعئی حرج نہیں۔