Book - حدیث 3779

كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ ثَوَابِ الْقُرْآنِ صحیح حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَاهِرُ بِالْقُرْآنِ مَعَ السَّفَرَةِ الْكِرَامِ الْبَرَرَةِ وَالَّذِي يَقْرَؤُهُ يَتَتَعْتَعُ فِيهِ وَهُوَ عَلَيْهِ شَاقٌّ لَهُ أَجْرَانِ اثْنَانِ

ترجمہ Book - حدیث 3779

کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل باب: قرآن مجید پڑھنے کاثواب حضرت عائشہ ؓا سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: قرآن کریم(صحت کے ساتھ) پڑھنے میں ماہر (قیامت کے دن)معزز نیکوکار فرشتوں کے ساتھ ہوگا۔اور جو شخص اسےاٹک اٹک کر پڑھتا ہے اور اسے پڑھنے میں مشقت ہوتی ہے ، اس کے لئے دگنا اجر ہے ۔
تشریح : ۱ ۔ قرآن کے ماہر سے مراد حافظ اور تجوید کے ساتھ پڑھنے والا قاری یا عالم با عمل ہے۔ ۲۔ جو شخص تجوید کے ساتھ روانی سے نہیں پڑھ سکتا ، اس کے باوجود شوق سے پڑھتا ہے، اور پڑھنے میں جو مشقت ہوتی ہے اسے برداشت کرتا ہے، اس کے لیے دگنا ثواب ہے۔ اس میں ان معمر حضرات کے لیے بڑی خوشخبری ہے جن کی زبان موٹی ہو جاتی ہے تو وہ کوشش کے باوجود صحت مخارج اور صفات حروف کا لحاظ رکھ کر الفاظ ادا نہیں کر سکتے، لہذا وہ تلاوت ترک نہ کریں بلکہ یہ عمل صالح جاری رکھیں۔ ۳۔ خلوص نیت کے ساتھ ادا کیا ہوا ناقص عمل بھی اللہ تعالی ٰ کو بہت پیارا ہے، جب وہ عمل نقص کے بغیر ادا کرنا ممکن نہ ہو۔ ۱ ۔ قرآن کے ماہر سے مراد حافظ اور تجوید کے ساتھ پڑھنے والا قاری یا عالم با عمل ہے۔ ۲۔ جو شخص تجوید کے ساتھ روانی سے نہیں پڑھ سکتا ، اس کے باوجود شوق سے پڑھتا ہے، اور پڑھنے میں جو مشقت ہوتی ہے اسے برداشت کرتا ہے، اس کے لیے دگنا ثواب ہے۔ اس میں ان معمر حضرات کے لیے بڑی خوشخبری ہے جن کی زبان موٹی ہو جاتی ہے تو وہ کوشش کے باوجود صحت مخارج اور صفات حروف کا لحاظ رکھ کر الفاظ ادا نہیں کر سکتے، لہذا وہ تلاوت ترک نہ کریں بلکہ یہ عمل صالح جاری رکھیں۔ ۳۔ خلوص نیت کے ساتھ ادا کیا ہوا ناقص عمل بھی اللہ تعالی ٰ کو بہت پیارا ہے، جب وہ عمل نقص کے بغیر ادا کرنا ممکن نہ ہو۔