Book - حدیث 3769

كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ إِطْفَاءِ النَّارِ عِنْدَ الْمَبِيتِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَتْرُكُوا النَّارَ فِي بُيُوتِكُمْ حِينَ تَنَامُونَ

ترجمہ Book - حدیث 3769

کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل باب: آگ بجھاکرسونا حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے ، نبی ﷺ نے فرمایا: جب تم سوتے ہو تو گھروں میں آگ(جلتی)نہ چھوڑا کرو۔
تشریح : ۱ ۔ موم بتی اورچراغ وغیرہ جلتا ہوا چھوڑ کر سونے سے حادثے کا خطرہ ہوتا ہے۔ گھر میں کسی چیز کو آگ لگ سکتی ہے۔۲۔ سروی کے موسم میں کمرے گرم کرنے کے لیے بعض اوقات کوئلوں کی انگیٹھی استعمال ہوتی ہے۔ بند کمرے میں انگیٹھی جلتی چھوڑ کر سو جانے سے جہاں آگ لگنے کا خطرہ ہوتا ہے ، وہاں زہریلی گیس کا کمرے میں جمع ہو جانا بھی جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔ گیس کا ہیٹر بھی کھلا چھوڑ کر سونے میں بڑے خطرات ہیں۔ اس کے مفاسد بھی اخبارات میں آتے رہتے ہیں۔۳۔ بجلی کا بلب جلتا رہے تو اس سے یہ خطرہ نہیں ، تا ہم تیز روشنی میں پر سکون نیند حاصل نہیں ہوتی۔اگر ضرورت انتہائی ہلکی روشنی کا بلب جلانا چا ہیے۔۴۔ کسی بھی خطرناک چیز ( مثلاَ َبجلی کے آلات ) استعمال کرتے وقت ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنا لازم ہے۔ ۱ ۔ موم بتی اورچراغ وغیرہ جلتا ہوا چھوڑ کر سونے سے حادثے کا خطرہ ہوتا ہے۔ گھر میں کسی چیز کو آگ لگ سکتی ہے۔۲۔ سروی کے موسم میں کمرے گرم کرنے کے لیے بعض اوقات کوئلوں کی انگیٹھی استعمال ہوتی ہے۔ بند کمرے میں انگیٹھی جلتی چھوڑ کر سو جانے سے جہاں آگ لگنے کا خطرہ ہوتا ہے ، وہاں زہریلی گیس کا کمرے میں جمع ہو جانا بھی جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔ گیس کا ہیٹر بھی کھلا چھوڑ کر سونے میں بڑے خطرات ہیں۔ اس کے مفاسد بھی اخبارات میں آتے رہتے ہیں۔۳۔ بجلی کا بلب جلتا رہے تو اس سے یہ خطرہ نہیں ، تا ہم تیز روشنی میں پر سکون نیند حاصل نہیں ہوتی۔اگر ضرورت انتہائی ہلکی روشنی کا بلب جلانا چا ہیے۔۴۔ کسی بھی خطرناک چیز ( مثلاَ َبجلی کے آلات ) استعمال کرتے وقت ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنا لازم ہے۔