كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ الْمُسْتَشَارُ مُؤْتَمَنٌ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ شَرِيكٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُسْتَشَارُ مُؤْتَمَنٌ
کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل
باب: جس سے مشورہ لیاجائےوہ ایسے ہےجیسے اس کا پاس امانت رکھی گئی ہے
حضرت ابو مسعود عقبہ بن عمروانصاری ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس سے مشورہ لیا جائے ، وہ امانت سنبھالنے والا ہے ۔
تشریح :
۱ ۔ جس طرح امانت میں خیانت جائز نہیں ، سی برح کسی کو غلط مشورہ دینا جائز نہیں ۔۲۔ مشورہ لینے والا اپنے مسلمان بھائی پر اعتماد کر کے اس کے سامنے اپنے حالات رکھتا ہے، لہذا یہ جائز نہیں کہ اس کی راز کی باتیں دوسروں کے سامنے ظاہر کی جائیں۔یہ باتیں امانت ہیں۔
۱ ۔ جس طرح امانت میں خیانت جائز نہیں ، سی برح کسی کو غلط مشورہ دینا جائز نہیں ۔۲۔ مشورہ لینے والا اپنے مسلمان بھائی پر اعتماد کر کے اس کے سامنے اپنے حالات رکھتا ہے، لہذا یہ جائز نہیں کہ اس کی راز کی باتیں دوسروں کے سامنے ظاہر کی جائیں۔یہ باتیں امانت ہیں۔