Book - حدیث 3744

كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ الْمَدْحِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ مَدَحَ رَجُلٌ رَجُلًا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيْحَكَ قَطَعْتَ عُنُقَ صَاحِبِكَ مِرَارًا ثُمَّ قَالَ إِنْ كَانَ أَحَدُكُمْ مَادِحًا أَخَاهُ فَلْيَقُلْ أَحْسِبُهُ وَلَا أُزَكِّي عَلَى اللَّهِ أَحَدًا

ترجمہ Book - حدیث 3744

کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل باب: تعریف (خوشامد)کابیان حضرت ابو بکر ؓ سے روایت ہے ، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کی موجودگی میں ایک آدمی نے دوسرے آدمی کی تعریف کی تو رسول اللہ ﷺ نے کئی بار فرمایا: افسوس تجھ پر ! تونے تو اپنے ساتھی کا گلا کاٹ دیا۔ پھر فرمایا: اگر کسی نے اپنے بھائی کی تعریف کرنی ہو تو یوں کہے :میرا خیال یہ ہے اور میں اللہ کے مقابلے میں کسی کو پاکباز قرار نہیں دیتا ۔
تشریح : ۱ ۔ انسان ظاہر کے مطابق رائے قائم کرتا ہے۔ دل کی حقیقت اور کیفیت سے صرف اللہ تعالیٰ باخبر ہے۔ ۲۔ منہ پر تعریف کرنا منع ہے، تا ہم جس کی بابت یہ خطرہ نہ ہو کہ وہ تعریف سے کبر و غرور میں مبتلا ہو جائےگا، اس کی مناسب انداز سے تعریف کی جاسکتی ہے ، جیسے نبی ﷺنے بعض دفعہ حضرت ابو بکر ؓ وغیرہ بعض صحابہ کی تعریف فرمائی ۔ ۱ ۔ انسان ظاہر کے مطابق رائے قائم کرتا ہے۔ دل کی حقیقت اور کیفیت سے صرف اللہ تعالیٰ باخبر ہے۔ ۲۔ منہ پر تعریف کرنا منع ہے، تا ہم جس کی بابت یہ خطرہ نہ ہو کہ وہ تعریف سے کبر و غرور میں مبتلا ہو جائےگا، اس کی مناسب انداز سے تعریف کی جاسکتی ہے ، جیسے نبی ﷺنے بعض دفعہ حضرت ابو بکر ؓ وغیرہ بعض صحابہ کی تعریف فرمائی ۔