Book - حدیث 3727

كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ النَّهْيِ عَنْ سَبِّ الرِّيحِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الزُّرَقِيُّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُسُبُّوا الرِّيحَ فَإِنَّهَا مِنْ رَوْحِ اللَّهِ تَأْتِي بِالرَّحْمَةِ وَالْعَذَابِ وَلَكِنْ سَلُوا اللَّهَ مِنْ خَيْرِهَا وَتَعَوَّذُوا بِاللَّهِ مِنْ شَرِّهَا

ترجمہ Book - حدیث 3727

کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل باب: ہوا کو برابھلا کہنے کی ممانعت حضرت ابو ہریرہ ؓ سےروایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ہوا کو برا مت کہو، وہ اللہ کی رحمت ہے جو رحمت کا باعث ہوتی اور(کبھی)عذاب کا باعث بھی ، اس لئے اللہ سے اس کی بھلائی مانگو اور اس کی برائی سے اللہ کی پناہ طلب کرو۔
تشریح : ۱ ۔ ہوا اللہ کی ایک بہت بڑی نعمت ہے جس کے بغیر انسان کی زندگی ممکن نہیں لیکن یہی ہوا اللہ کے حکم سے آندھی اور طوفان بن کر تباہی کا باعث بھی بن جاتی ہے۔ ۲۔رحمت اور عذاب اللہ کے اختیار میں ہے، اس لیے اسی سے امید اور خوف رکھنا چاہیے۔۳۔ تیز ہوا اور آندھی کے موقع پر رسول اللہ اس طرح دعا فرماتے تھے۔ (اللهم إني أسألك خيرها وخير ما فيها وخير ما أرسلت به وأعوذ بك من شرها وشر ما فيها وشر ما أرسلت به) (صحيح مسلم ، صلاة الاستسقاء ، باب العوذ عند رؤية الريح والغيم ، والفرح بالمطر ، حديث : 899) “یا اللہ ! میں تجھ سے اس کی بھلائی ، جو کچھ اس میں ہے اس کی بھلائی اور جو کچھ اسے بھیجا گیا ہے اس کی بھلائی مانگتا ہوں ۔اور میں اس کی برائی سے ، جو کچھ اس میں ہے اس کی برائی سے ، اور جو کچھ دے کر اسے بھیجا گیا ہے اس کی برائی سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔” جس طرح انسانوں کو گالی دینا گناہ ہے ، اسی طرح جانوروں اور بے جان مخلوق کو گالی دینا برا کام ہے۔ ۱ ۔ ہوا اللہ کی ایک بہت بڑی نعمت ہے جس کے بغیر انسان کی زندگی ممکن نہیں لیکن یہی ہوا اللہ کے حکم سے آندھی اور طوفان بن کر تباہی کا باعث بھی بن جاتی ہے۔ ۲۔رحمت اور عذاب اللہ کے اختیار میں ہے، اس لیے اسی سے امید اور خوف رکھنا چاہیے۔۳۔ تیز ہوا اور آندھی کے موقع پر رسول اللہ اس طرح دعا فرماتے تھے۔ (اللهم إني أسألك خيرها وخير ما فيها وخير ما أرسلت به وأعوذ بك من شرها وشر ما فيها وشر ما أرسلت به) (صحيح مسلم ، صلاة الاستسقاء ، باب العوذ عند رؤية الريح والغيم ، والفرح بالمطر ، حديث : 899) “یا اللہ ! میں تجھ سے اس کی بھلائی ، جو کچھ اس میں ہے اس کی بھلائی اور جو کچھ اسے بھیجا گیا ہے اس کی بھلائی مانگتا ہوں ۔اور میں اس کی برائی سے ، جو کچھ اس میں ہے اس کی برائی سے ، اور جو کچھ دے کر اسے بھیجا گیا ہے اس کی برائی سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔” جس طرح انسانوں کو گالی دینا گناہ ہے ، اسی طرح جانوروں اور بے جان مخلوق کو گالی دینا برا کام ہے۔